بلوچ نیشنل موومنٹ بی این ایم کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے بانک کریمہ بلوچ کی دوسری برسی پر انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ ظلم کے خلاف کھڑی ہوئیں اور ہمیں ہر محاذ پر مزاحمت کا راستہ دکھا یا ، اور مزاحمت کے راستہ میں ماری گئیں ۔
بی این ایم کے سابق چیئرمین خلیل بلوچ نے لکھا ہے کہ
کریمہ بلوچ لازوال ہیں اور ان کی میراث آنے والی نسلوں کو متاثر کرے گی۔
انھوں نے یہ بھی لکھاہے کہ قبضے کے خاتمے کے لیے پاکستان کے خلاف سیاسی مزاحمت جاری رکھنے کے لیے ہمیں ان کی میراث پر عمل کرنا چاہیے۔
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابقہ چیئرمین آزادی پسند قوم پرست رہنما عبدالنبی بنگلزئی نے لکھا ہے کہ ہم با نک کریمہ بلوچ کی دوسری برسی پر انہیں دل کی گہرائیوں سے خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ، جو کہ پاکستان کے استعماری قبضے کے خلاف بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد میں ایک لیجنڈ تھیں۔
بی این ایم کے سیکرٹری جنرل دلمراد بلوچ نے لکھا ہے کہ وہ سیاست کی پہلی خاتون رہنما تھیں جو روایت سے ہٹ کر نئے دور کی بازگشت بن کر ابھریں۔
ہمیں استعمار کے خلاف جدوجہد کے لیے کریمہ کی جدوجہد کو مشعل راہ بنانا ہے۔ بلوچستان کی موجودہ صورتحال ہم سے ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی متقاضی ہے۔
دریں اثناء بی این ایم مشکے ہنکین کے آرگنائزر کمبر بلوچ کی قیادت میں بانک کریمہ بلوچ کی دوسری برسی پر پروگرام کا انعقاد کیاگیا جس میں خواتین وحضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کیں اور خاتون رہنما کو خراج عقیدت پیش کیا ۔