کراچی : 19 دسمبر ، 2022 ء کو ٹھٹہ کے علائقے مکلی کے گائوں حنیف خشک سے پاکستانی ایجنسیوں اور ٹھٹہ پولیس کے ہاتھوں جبری لاپتہ کئے گئے نوجوان شعیب خشک کی آزادی کیلے اس کے خاندان والوں نے آج مکلی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے بعد احتجاج کیا ، انھوں نے انکے بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ۔
دریں اثناء سندھ سبھا کی جانب سے دادو میں آج چھٹے دن بھی انعام سندھی کی رہنمائی میں قومپرست کارکن اصغر جمالی کی بحفاظت بازیابی کے لئے احتجاج جاری رہا .
دوسری جانب سندھ میں لاپتہ افراد کی آزادی کیلے سرگرم تنظیم وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے ٹھٹہ سے شعیب خشک ، کراچی سے ایاز شاہ ، عرفان گوپانگ، اکبر گوپانگ، جامشورو سے عابد جمالی ، دادو سے قومپرست کارکن اصغر جمالی ، کوٹری سے طالب لغاری و دیگر سیاسی و قومپرست کارکنان کی پاکستانی ایجنسیوں کے ہاتھوں جبری گمشدگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی ریاست اور اس کے بے لغام ادارے سندھ میں انسانی حقوق کی شدید پائمالی کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ تمام آئینی عدالتیں ہونے باوجود سندھ سے سیاسی کارکنوں کے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا ۔
کارکنوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ 10 دنوں میں پاکستانی ایجنسیوں نے سندھ کے مختلف شہروں سے 10 سے زائد کارکنان کو اٹھا کر لاپتہ کردیا ہے۔
ہم اقوامِ متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشل سمیت دنیا کے تمام انسانی حقوق کے اداروں فورمز سے آفیشل نمائندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندھ میں انسانی حقوق کی پائمالی کا کیس رکھنے کے ساتھ ساتھ کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں تمام لاپتہ سندھی کارکنان کی آزادی کے لئے احتجاج کریں۔