خاران پولیس انصاف فراہم کرنے کے بجائے زخموں پر نمک چھڑک رہی ہے۔ فیملی لطف اللہ یلانزئی

خاران پولیس کی جانب سے لطف اللہ یلانزئی کو بیوی کا قاتل بتایا گیا ہے جسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ خاران پولیس اگر انصاف فراہم نہیں کرسکتی تو کم از کم ہمارے خاندان کے زخموں پر نمک پاشی نہ کرے۔ لطف اللہ اور ان کی اہلیہ نے اداروں کی جانب سے زیادتیوں سے تنگ آکر اور چادر و چار دیواری کی پامالی میں بے عزتی اور بےپردگی سے بچنے کیلئے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کیا۔ انھوں نے کہاہے کہ پولیس کے بیان میں ذرا برابر بھی صداقت نہیں ہے۔ دنیا کے مہذب ممالک میں ریاست اور اس کے ادارے بلخصوص پولیس شہریوں کے جان و مال اور عزت کے محافظ ہوتے ہیں، مگر بدقسمتی سے یہاں ہمارے اپنے ہی ادارے نا صرف ہمیں ازیت پر اذیت دیئے جارہے ہیں بلکہ غلط بیانات کے ذریعے ہمیں رسوا کررہے ہیں۔ خاندان والوں نے کہاکہ ہمارے سمجھ میں نہیں آرہا کہ اس ملک میں اب کونسا ادارہ بچا ہے کہ جس کے در پر جاکر ہم انصاف مانگیں۔ پہلے ہمارے بچوں کو ماورائے عدالت گرفتار کرکے انہیں محمد نور مسکانزئی کا قاتل قرار دیا گیا اور اب دوسرے بیٹے لطف اللہ کو زبردستی بیوی کا قاتل قرار دیا جارہا ہے۔ ہم کسی کے قاتل نہیں ہیں اور پولیس و دیگر اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ اپنے معاملات میں خانہ پری کرنے کیلئے ہمارے خاندان پر مزید الزامات نہ لگائیں۔ یلانزئی فیملی انسانی حقوق کے تمام اداروں، سیاسی جماعتوں، انسان دوست و قوم دوست حضرات سے اپیل کرتی ہے کہ اس ظلم کے خلاف ہمیں انصاف دلانے کیلئے ہماری آواز بنیں۔ اور شفقت یلانزئی اور عجاب یلانزئی کی بازیابی کیلئے کردار ادا کریں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post