تربت انجمن تاجران کیچ رجسٹرڈ نے پوسٹر ذریعے بی ایل اے سے اپیل کی ہے کہ انکے نام پر انھیں حراساں کیاجارہاہے



 تربت انجمن تاجران کے ترجمان نے کہاہے کہ تربت کے غریب دوکانداروں کو گزشتہ ایک مہینہ سے 2 مختلف نمبروں سے فون کر کے ان سے ایک مسلح تنظیم کیلئے رو پیہ کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔


 انجمن تاجران نے اس مسئلہ سے انتظامی اور پولیس افسران کو آگاہ ، گیا ہے تاہم تاحال اس پر کسی قسم کی پیش رفت نہیں کی گئی ہے۔


 اپنے بیان میں انجمن تاجران تربت نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران وقتاً فوقتاً ایک موبائل فون نمبر سے واٹس ایپ کے ذریعے اور ایک سٹیلائٹ فون نمبر مقامی دوکانداروں کو ایک شخص فون کر رہا ہے اور خود کو بی ایل اے کا نمائندہ ظاہر کر کے کہتا ہے کہ میں بولان سے آپ سے بات کر رہاہوں ، آپ بی ایل اے کے ساتھ مالی تعاون کریں ۔


ترجمان نے بی ایل اے سے اپیل کی کہ وہ اپنی پوزیشن واضح کرے کہ آیا یہ شخص ان کانمائندہ ہے جو تنظیم کے نام پر غریب کاروباری لوگوں کو فون کر کے پیسہ کا مطالبہ کر رہا ہے کیونکہ ان فون کالوں کی وجہ سے تربت کے دوکاندار تشویش میں مبتلا ہیں ۔


ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں انجمن تاجران تربت نے ایس ایس پی کچ ، ڈپٹی کمشنر کیچ کی عدم موجودگی کی وجہ سے کمشنر مکران ڈویژن و دیگر متعلقہ افسران سے ملاقات کر کے ا نہیں آگاہ کیا ہے۔


ان کا کہنا ہے کہ ہوشربا مہنگائی نے غریب دوکانداروں کو اپنے بچوں کیلئے 2 وقت کی روزی روٹی کا حصول مشکل بنادیا ہے وہ اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے سر گرداں ہیں۔


 ان کا کہنا ہے کہ چند سال قبل جب بلوچستان بالخصوص تربت کے حالات انتہائی دگرگوں اور مخدوش تھے اس وقت بھی کسی نے یہاں کے دوکانداروں سے تاوان طلب نہیں کیا اب جب حالات کافی بہتر اورامن وامان کی صورتحال اطمینان بخش ہے ۔


ایسے حالات میں تاوان طلب کر کے دوکانداروں کو ہراساں کرنا سمجھ بالاتر اور انتظامیہ کیلئے سوالیہ نشان ہے۔


 انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ ان عناصر کا فوری سراغ لگائے بصورت دیگر انجمن تاجران تربت ایسی صورتحال میں غیر معینہ شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دے گی ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post