بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ و آزادی پسند رہنماء ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کی فوج عام شہریوں کو نشانہ بناکر جنگی قوانین کی خلاف کررہا ہے-
یہ بات انہوں نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے مختصر بیان میں کہا-
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کا کہنا تھا کہ آزادی ہر فرد یا قوم کا پیدائشی حق ہے اور بلوچ اپنی قومی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن پاکستانی فوج جنس اور عمر کی تفریق کے بغیر بلوچوں کو غائب کر کے غیر جنگی قوانین کا مرتکب پایا گیا ہے-
بلوچ رہنماء کا کہنا تھا غیر مسلح عام شہری جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں سبھی کو پاکستانی فوج اور ریاست بلا امتیاز نشانہ بناء کر جنگی جرائم کی مرتکب ہورہی ہے ریاستی فوج کی جانب سے بلوچستان کے ساحلی علاقوں سے لیکر بولان تک کتنے ہی دیہات اور بستیاں صفحہ ہستی سے مٹا دیئے گئے ہیں-
بلوچ رہنماء نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ بلوچستان میں حقائق جاننے کے لئے مشن بھیجیں بلوچستان کی موجودہ صورتحال بالکن ریاستوں اور روانڈا سے مختلف نہیں ہے آج بلوچستان کو انسانی بحران کا سامنا ہے۔
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ پاکستانی فوج کے خلاف کارروائی کرے اور اسے مکمل استثنیٰ کے ساتھ ہمیشہ ڈھٹائی سے انجام دینے والے غیر جنگی اور غیر انسانی اعمال کا جوابدہ ٹھہرائے-