وائس فار مسئنگ پرسنز کے بازیابی کیلئے لگائے گئے کیمپ کو 4810 دن مکمل

کوئٹہ:بلوچ جبری لاپتہ افراد اور شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو ۴۸۱۰دن ہوگئے .
اظہارِ یکجہتی کرنے والوں میں گریشہ نال سے سیاسی سماجی کارکنان اللہ بخش ،امام بخش، آصف بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی ۔ وائس فار بلوچ مسئنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے بات چیت کرتے ہو ئے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ایک بے گناہ بلوچ شہید کیا جاتا ہے ، ان کی فہرست بہت لمبی ہے نہ اتنے شہدا کے دن مناۓ جاسکتے ہیں ۔ اس طرح ایک شہید کے ساتھ نا انصافی ہوگی اگر اس کو یاد نا کیا جائے کیونکہ ایک شہید کا دن منا رہے ہو اور دوسرے کا نہیں جبکہ ہمارے لئے ہر ایک شہید عظیم اور اس کی قربانی لازوال ہے۔ تب اس دن کے منانے سے شہداء کے مقصد کی پرامن جدوجہد کو ملے۔ انھوں نے کہاکہ بلوچستان کے تمام شہداء خان محراب خان نوروز خان کے ساتھ اکبر بگٹی بالاچ خان غلام محمد اور دیگر شہداء اپنے ساتھیوں کی شہادت اپنے طور پر بہت اہم اور بلوچ پرامن جدوجہد میں تاریخ ساز اہمیت کا حامل ہیں۔ انھوں اگر میر محراب خان کی شہادت کے بعد بلوچوں کی حاکمیت کا چراغ گل ہو کرغلامی کے اندھیروں کادورشروع ہوتاہے تو بعد کے شہدا کی قربانیاں ان کی تسلسل کو برقرار رکھتی ہیں۔ ماما قدیر بلوچ نے مزیدکہا کہ آج اس فیصلہ کن سیاسی جنگ میں ریاست اپنی تمام تر چالبازیوں تشدد ظلم قتل غارت کے باوجود بلوچ پرامن جدوجہد کو عوامی عالمی پزیرائی سے روک نہیں سکی ہے۔ انھوں نے کہاکہ ایک بارپھربلوچ کے جہدکو دبانے اورانکاؤنٹر کرنے کےلئےپاکستان اپنی پارلیمینٹ کے استمال کوکارآمد کرنے کے لئےدرپے ہے۔ انھوں نے کہاکہ اس وقت قومی یکجہتی کی ضرورت ہے ،جس سےدشمن کے ان گماشتوں اور پاکستان کی ان گھناونی سازشوں کا مقابلہ قومی یکجہتی سے کیاجائے تاکہ ریاست پاکستان اور اس کے ایجنٹوں کابلوچ قوم کو مزید غلام بنانے کا خواب کھبی پورا نہ ہو سکے ۔ 

Post a Comment

Previous Post Next Post