بلوچستان ضلع کوہلو کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ادویات و سہولیات کا اشد فقدان ہے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں دیگر ادویات کی طرح سرنج تک نایاب ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ہسپتال میں قلت آب کے باعث اسٹاف سمیت دیگر دور دراز سے آئے ہوئے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔
ہسپتال میں آئے ہوئے مریضوں اور ان کے لواحقین نے مقامی صحافی نذر بلوچ کو بتایا کہ ہم دور دراز علاقوں سے بڑے آس لے کر اپنے مریضوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال لاتے ہیں ۔ مگر سہولیات کی المیہ یہ کہ ہمیں سرنج سمیت تمام ادویات نجی سٹوروں سے خریدنا پڑتے ہیں ، حیرت کی بات ہے کہ اتنے بڑے ہسپتال میں کوئی بھی سہولت میسر نہیں ہے ،جس کی وجہ سے ہمیں تمام ادویات نجی سٹوروں سے خریدنا پڑتے ہیں۔
صحت کے متعلق سالانہ اربوں روپے جاری ہوتے ہیں خدا جانے وہ کہاں خرچ کیے جاتے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں قلت آب کے باعث بھی ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے حیران ہے گھر سے پانی اٹھا کر لائے یا مریضوں کو،؟ یاد رہے اس حوالے سے ہسپتال ایم ایس کا کہنا ہے کہ ہمیں صوبائی سطح پر اتنے ادویات نہیں ملتے جنتا ہمارے یہاں مریضوں کی تعداد ہیں ،جس کی وجہ سے ادویات وقت سے پہلے ختم ہو جاتے ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا ڈی ایچ کیو ہسپتال میں کوہلو سمیت دیگر اضلاع سے بھی لوگ علاج کے لئے آتے ہیں جس میں بارکھان، دکی اور ڈیرہ بگٹی کے لوگ شامل ہیں، ہسپتال سٹاف اور مریضوں نے حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کوہلو کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ہنگامی بنیادوں پر ادویات فراہم کئے جائیں تاکہ ہمیں اپنے مریضوں کو لیکر پنجاب سمیت دیگر علاقوں میں نہ جانا پڑے۔