بلوچستان کے دارالحکومت شال میں بدھ کے روز وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیرے اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرہ ڈیرہ مراد جمالی میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں جبری لاپتہ افراد کے قتل، جبری گمشدگیوں میں تیزی اور مغربی بلوچستان میں بلوچ مظاہریں کے قتل کے خلاف کیا گیا۔
احتجاج دوران مظاہرین ہاتھوں میں لاپتہ افراد کی تصویریں اور جبری گشدگیوں کے خلاف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ، مظاہرین نے بلوچستان میں قتل عام اور جبری لاپتہ کرنے کے خلاف نعرہ بازی کی۔
اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی اور مغربی بلوچستان میں بلوچ قوم کے خلاف طاقت کا استعمال بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی میں نہتے زیر حراست افراد کو جعلی مقابلے میں مارا گیا جو زیارت واقعے کی تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اپنے زیر حراست لاپتہ افراد کو مار رہا ہے جو قابل مذمت عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں اضافہ ہوا ہے جو انتہائی سنگین صورتحال کا اختیار کررہا ہے۔
مظاہرین نے ایک بار لاپتہ افراد کو بحفاظت منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے اس انسانی مسئلہ پر اپنا کردار ادا کریں ۔
