پنجگور بلوچ طلباء پر اے ٹی ایف اہلکاروں کی بلاجواز تشدد کرنے کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔ بی ایس ایف

بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ پنجگور زون کے ترجمان نے اپنے مزمتی بیان میں بلوچ طلباء پر پنجگور کے دی پی او اور اے ٹی ایف کے اہلکاروں کی بلاجواز تشدد کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ رواں ہفتے بلوچستان یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طالب علم خیرجان بلوچ، شاہ زیب بلوچ اور حفظ الرحمن امتحان دینے کیلئے پنجگور سے خضدار کا سفر کر رہے تھے کہ راستے میں ڈی پی او اور اے ٹی ایف کے اہلکاروں نے گاڈی سے اتار کرکے انہیں بلاجواز گھونسوں اور بندوق کی بٹ سے تشدد کا نشانہ بناکر شدید زخمی کرکے بے حوشی کی حالت میں سٹی تھانہ لے گئے جہاں ان سے دوران تلاشی کتاب، قلم اور لیپ ٹاپ کے علاوہ کوئی غیر قانونی اشیاء برآمد نہیں ہوئی۔ تعلیمی عمل میں سرگرم بلوچ طلباء پر بلاجواز تشدد نوجوانوں کے دل میں خوف اور وحشت پھیلانے کی پالیسیوں کا تسلسل ہے جن پر جتنی مزمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب بلوچستان میں زیادہ تر کتاب اور قلم کی ہتھیار سے لیس بلوچ طلباء کی جبری گمشدگی میں اضافہ ہونے  کے ساتھ ساتھ راستے میں انہیں شدید تشدد کا نشانہ بناکر انکو تزلیل کیا جارہا ہے، بلوچ طلباء کے ساتھ غیر انسانی رویے اور تشدد آقا اور غلام کے رشتے کی عکاسی ہے، ان نفرت انگیز حربوں سے بلوچ نوجوانوں کو تعلیم کے راستے سے نہیں ہٹایا جاسکتا بلکہ ایسے ہتھکنڈے بروئے کار لانے سے مزید نفرتیں پیدا ہوتی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان کے آخر میں بلوچ طلباء پر بلاجواز تشدد کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ طلباء کے تعلیمی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے تشدد کا راستہ اختیار کرنا ناقابل برداشت ہے اور نہ ہی ایسے ہتھکنڈوں سے انہیں انکے تعلیمی حقوق سے دستبردار کیا جاسکتا، حکومت وقت سے درخواست ہے کہ بلوچستان اور باہر زیر تعلیم بلوچ طلباء پر  جاری جبر وتشدد کو روکنے کیلئے متعلقہ زمہ داروں کو انصاف کے کٹھرے میں لاکر بلوچ طلباء کی تحفظ کو یقینی بنائے جائے.

Post a Comment

Previous Post Next Post