شال ( اسٹاف رپورٹر سے )
زیارت واقعے کے بعد گورنر ہاؤس کے سامنے ریڈ زون میں جاری بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاجی دھرنے کو آج 43 دن مکمل ہو گئے۔
43 سے مسلسل دن رات موسم کی شدت اور ایک ہفتے کی شدید بارشوں میں باہر خیمے میں دھرنے پہ بیٹھنے سے لواحقین کی طبیعتیں بگڑتی جا رہی ہیں، آج سمی دین بلوچ کی طبیعت مسلسل خراب تھی اور اسے شدید بخار تھی
دریں اثناء لواحقین نے اعلان کیا ہے کہ وہ کل صبح دس بجے سے جی پی او چوک اور سرینا چوک ٹریفک کیلئے بند کریں گے، کسی بھی ایمرجینسی حالت میں روڈ نہیں کھولا جائے گا،عوام سے اپیل ہے کہ وہ اس دن کوشش کرے کہ متبادل راستہ اختیار کریں. اگر اس سے عام لوگوں کو تکلیف پہنچے گی تو اسکی زمہ دار ریاست ہوگی، جو اپنے شہریوں کو سننے انکے جائز مطالبات پہ عملدرآمد کرنے میں ناکام ہو گئی ہے -
لواحقین نے کہا کہ وہ انتہائی مجبوری کی حالت میں روڈ بلاک کے احتجاجی پروگرام کو وسعت دے رہے ہیں کیونکہ حکومت ان کے مطالبات پر عملدرآمد کیلئے بالکل بھی سنجیدہ نظر نہیں آ رہا ہے، پچھلے دفعہ روڈ بلاک پہ بھی ان سے ملاقاتوں اور مسئلے کے حل پہ یقین دہانیاں اور وعدے کیے گئے مگر سیول انتظامیہ کے زمہ داران اپنے وعدوں سے مکر گئے اور افسوس ہے کہ بعد میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی