کولواہ میں ڈیتھ سکواڈکے سات کارندوں کو ہلاک کردیا۔ بی ایل ایف

کیچ ( اسٹاف رپورٹر سے ) بلوچستان لبریشن فرنٹ نے ضلع کیچ، کولواہ کے علاقے جت مزن کورمیں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ چوبیس اگست، بروز بدھ ہمارے سرمچاروں نے ضلع کیچ میں کولواہ کے علاقے جت مزن کور کے مقام پر ریاستی پشت پناہی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈ پر حملہ کیا۔ یہ گروہ ایک ہفتہ قبل ایم آئی کے آفیسر سلمان کی سربراہی میں علاقے میں آئے ہوئے تھے۔ حملے کے نتیجے میں سات ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے ہلاک جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایک ہفتہ قبل ہمیں اطلاع ملی کہ پنجگور کے مختلف علاقوں میں سرگرم ریاستی ڈیتھ اسکواڈ ملا نثار عرف سیف اللہ گروپ، ملا نوید گروپ اور کیچ کے علاقوں میں سرگرم سعید لانٹو گروپ کولواہ کے علاقے میں موجود ہیں۔ وہ پاکستانی فوج کے خفیہ ایجنسی ایم آئی کے آفیسر سلمان کی ایما پر سول گاڑیوں میں گشت کر رہے ہیں، راستوں پر ناکے لگا کر آنے جانے والے لوگوں کو تنگ کر رہے ہیں۔ وہ مقامی لوگوں سے زبردستی گاڑیاں چھین کر علاقے میں عام لوگوں کا روپ دھارنے کی کوشش میں تھے تاکہ وہ تربت سے آئے ہوئے ایم آئی آفیسر سلمان کی دی گئی ٹاسک کو مکمل کرسکیں۔ ان کی تمام معلومات موصول ہونے کے بعد سرمچاروں نے اُن پرپہلے ہی حملہ کیا اور ان کے عزائم کو ناکام بنا دیا۔ ترجمان نے کہاکہ گزشتہ دنوں انہی گروپس کی جانب سے لوکل گاڑی پر فائرنگ سے حاملہ خاتون ماہ جان شہید ہوگئی تھیں۔ جنھیں زچگی کیلئے ہسپتال لے جایا جا رہا تھا۔ حملے میں ماہ جان کی چھوٹی بچی دُردانگ شدید زخمی ہوئیں۔ میجر نے کہا کہ جت مزن کور میں ڈیتھ اسکواڈ کی موجودگی کی اطلاع پر سرمچاروں نے نہایت مہارت کے ساتھ کارروائی سرانجام دیا۔ دوران حملہ پاکستانی فوج کا ایک دستہ ڈیتھ اسکواڈ کی مدد کے لیے آ پہنچا ، مگر سرمچاروں کی بہتر حکمت عملی کی وجہ سے انہیں پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔ زمینی فوج کی پسپائی کے بعد ان کی مدد کے لیے ہیلی کاپٹر حملے کے مقام پر پہنچ گئے۔ انھوں نے کہا کہ حملے میں ڈیتھ اسکواڈ کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ فوج کی جانب سے چھ ڈیتھ اسکواڈ کے کاندوں کے نعشوں کو پنجگور اور ایک کو کیچ تربت کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ ہم تنبیہ کرتے ہیں ان تمام گروہوں کو جو بلوچ قومی جہد آزادی کے سامنے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر رکاوٹ بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان تمام گروہوں کی تفصیلات موجود ہیں، جو قومی جرم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ وہ ہمارے نشانے پر ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کی آزادی تک ہمارے حملے شدت کے ساتھ جاری رہیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post