ایک طرف پارلیمنٹ مزہ ، دوسری سوشل میڈیا میں غم وغصہ یہ سائیکل اب نہیں چلےگی۔ ماہ رنگ بلوچ

کوئٹہ( اسٹاف رپورٹرز سے) دنیا میں ایسی کوئی مثال بھی نہیں ہے کہ اختیارات اور وسائل بھی انہی کے پاس ہوں اور وہ مسائل کو حل کرنے کے بجائے مسائل کو عوامی جدوجہد کے ذریعے حل کرنے والوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کا ڈرامہ کررہے ہوں ۔ یہ بات بلوچ طالب علم رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے جاری ٹیوٹس میں بتائی ہے ۔ انھوں نے کہا ہے کہ بلوچ پارلیمانی جماعتیں، نہ تین میں نہ تیرہ میں ہیں ۔ ڈاکٹر نے کہا کہ بلوچستان میں سیلاب سےسینکڑوں افراد ھلاک ، ہزاروں مکانات منہدم ،فصلات تباہ ہوئی ہیں ۔ دوسری جانب لاپتہ افراد کے لواحقین اس سیلاب و طوفان میں گزشتہ ایک مہینہ سے دھرنے میں بیٹھے ہوئے ہیں ، لیکن پارلیمانی جماعتیں پارلیمنٹ میں بیٹھ کر عوام سے ہمدردی کا محض ڈرامہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کے عجوبے ہیں، دنیا میں ایسی کوئی مثال بھی نہیں ہے کہ کوئی جماعت پارلیمنٹ میں ہو، اختیارات اور وسائل بھی انہی کے پاس ہوں لیکن یہ مسائل کو حل کرنے کے بجائے مسائل کو عوامی جدوجہد کے ذریعے حل کرنے والوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کا ڈرامہ کررہے ہوں ۔ انہوں نے پارلیمنٹ پرستوں کو مشورہ دی کہ آپ کیوں سوشل میڈیا میں غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں ، آپ حکومت میں ہیں ، اختیارات اور وسائل آپ کے پاس ہیں ، سیدھا اختیارات اور وسائل کو استعمال کرکے مسئلے کو ختم کریں۔ یہ سوشل میڈیا میں غم و غصے والی ڈرامے کی نوبت ہی نہیں آئے گی۔ ماہ رنگ بلوچ کا کہنا ہے کہ بات بہت صاف اور سیدھی ہے۔ اگر آپکے پاس اختیارات نہیں تو اسکا حل یہ ہے کہ آپ پارلیمنٹ کوچھوڑکرعوام کےساتھ ملکر جدوجہدکریں، یاسوشل میڈیا میں اپنےغم و غصے کا اظہار کریں۔ لیکن یہ والاسائیکل اب نہیں چلے گی کہ ایک طرف پارلیمنٹ کے مزےاڑائیں تو دوسری طرف سوشل میڈیا میں غم وغصے والی ڈرامہ رچائیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post