گوادر: دو جبری لاپتہ افراد کی جھوٹے مقدمے میں گرفتاری ظاہر کردی گئی

گوادر: گوادر سے دو جبری لاپتہ نوجوانوں کو پاکستانی فوج نے سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا جن کے خلاف پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی ’سی ٹی ڈی‘ نے جعلی مقدمہ قائم کرکے اسلحہ آرڈینس کے تحت ان کی گرفتاری ظاہر کی ہے۔ پاکستان فوج نے حالیہ دنوں میں گوادر سے دس سے زائد افراد کو جبری لاپتہ کیا جن یں کئی افراد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے جبکہ ان میں چند افراد کو تشدد کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔ گوادر سے ریڈیو زْرمبش کے نمائندہ خصوصی کے مطابق ساحل امین ، بلال احمد، سمیر حمزہ ، بالاچ ولد حاجی سلیمان، مزمل ولد عبداللہ ، کچکول، علی جمہ ، فاروق ولد مولابخش، احسان فقیر محمد ان افراد میں شامل ہیں جنھیں حالیہ دنوں میں پاکستانی فوج نے گوادر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کیا تھا۔ان میں سے مزمل ولد عبداللہ ، کچکول اور فاروق ولد مولابخش کو پاکستانی فوج نے ٹارچر کرکے چھوڑ دیا ہے۔ ان جبری لاپتہ افراد میں سے جنھیں عینی شاہدین کی موجودگی میں پاکستانی فوجی اہلکاروں نے چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا بلال احمد ولد احمد سکنہ ٹی ٹی سی کالونی گوادر اور سمیر احمد ولد حمزہ سکنہ سربندن گوادر کی گرفتاری سی ٹی ڈی کی طرف سے ظاہر کی گئی ہے اور ان پر اسلحہ آرڈینس کا جھوٹا مقدمہ قائم کیا گیا ہے جبکہ ایف آئی آر میں ان کی ایک دوسرے مقدمے میں بھی تفیش کا ذکر کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں درج پولیس کے دعوے کے مطابق مذکورہ دونوں نوجوانوں کو ’کوھنیں سربندن روڈ‘ پر واقع ’اسحاق ہاؤس‘ سے گرفتار کیا ہے جو سی ٹی ڈی کے تھانے سے تقریبا 144 کیلومیٹر جنوب کی طرف ہے۔پولیس نے دونوں نوجوانوں بغیرکسی مقابلے کے اسلحہ برآمدگی کا بھی دعوی کیا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post