شال ( اسٹاف رپورٹر سے ، ویب ڈیسک ) بلوچستان میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے تباہ کاریاں جاری ہیں۔شال زیارت شاہراہ کئی مقامات پر ڈوب گئی اور گاڑیاں پھنس گئی ہیں ،جس کے باعث زیارت آنے جانے والے سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لینڈسلائیڈنگ سے ہرنائی کوئٹہ شاہراہ پر بھی آمدورفت معطل ہوگئی اور چپرلیٹ کے مقام پرگاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔
اس کے علاوہ بلوچستان افغان سرحدی علاقے بادینی اور شملزئی میں ڈیم ٹوٹ گیا جس سے سیلابی ریلے افغانستان میں داخل ہوگئے ہیں اور بلوچ افغان بارڈر باب دوستی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیا۔
ادھر چمن میں پھنسے 200 سے زائد افغان شہری مہمان خانوں میں منتقل کردیے گئے ہیں۔
موسم کی خرابی کے باعث بلوچستان اور ایران کے درمیان ریلوے اور سڑک کا رابطہ بھی منقطع ہوگیا ہے۔
علاوہ ازیں سندھ کو بلوچستان سے ملانے والی خضدار شہداد کوٹ ایم ایٹ شاہراہ بند ہے۔
جب کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں نےنوشکی،کلی قاضی آباد میں شہید سمیع مینگل اور ثناء اللہ کے 5 مکانات گر نے علاوہ ۔ باقی اور کچے مکانات اور گھروں کے گرنے کے اطلاعات ہیں ۔
علاقہ مکینوں کے تمام گھریلو اشیاء سیلابی ریلہ میں بہہ گئے ہیں جو بچے ہیں وہ ملبوں تلے دب گئے ہیں ۔
بتایا جارہاہے کہ سیلابی ریلہ نے قاضی آباد محلے کو مکمل تباہ وبرباد کردیا ہے ۔