تربت ایم آئی کے آفیسر اور ایک مخبر پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری بیان میں کہا کہ سرمچاروں نے ہفتہ 23 جولائی کوضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں شاہ پور ہوٹل کے پاس پاکستانی فوج کے خفیہ ایجنسی آیم آئی کے آفیسر کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ سے وہ زخمی ہوا ہے۔ اسکے ساتھ ہی ایک اور عام شہری بھی زخمی ہوا جسکا تنظیم کو احساس ہے اور ہم اس سے اور اس کی خاندان سے ہمدردی رکھتے ہیں۔مگر عوام سے اپیل ہے کہ وہ ایسے افراد اور دشمن فوجی اہلکاروں کے قریب آنے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کے خفیہ ادارہ ایم آئی کا آفیسر مکمل کیموفلاج کی صورت میں نہ صرف تربت میں ایک موٹر سائیکل میکینک کے طور پر سرگرم تھا بلکہ اسے کئی فوجی آپریشنوں میں بھی دیکھا گیا۔ تنظیم کی انٹیلی جنس ونگ کی اس پر کافی عرٖصے سے نظر تھی۔ میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ  15  جولائی کی رات 8 بجے سرمچاروں نے گوگدان میں ریاستی مخبر برکت ولد شاہ دوست کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جس پر اس نے سرمچاروں پر فائرنگ کی اور جوابی کاروائی میں زخمی ہوا۔ ریاستی کارندہ برکت ملا عمر گروپ کا اہم رکن ہے۔ وہ گومازی سمیت ضلع کیچ کے مختلف علاقوں میں بلوچ قومی جہد آزادی کے خلاف سرگرم تھا۔ سرمچاروں سے بچنے کے لیے اس نے تربت شہر میں نقل مکانی کی تھی اور آج کل وہ وہیں رہائش پذیر تھا۔ قابض دشمن کا ساتھ دینے والے کسی بھی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post