قلات(نامہ نگار ) قلات میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ آور فورسڈ لوڈشیڈنگ کے خلاف زمینداروں نے مغلزئی کے مقام پر کو ئٹہ کراچی شاہراہ پر رکاوٹیں ڈال کر قومی شاہراہ کو بلاک کر دیا جس سے قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی معطل ہو کر رہ گئی اور سڑک لی دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی زمینداروں کا کہنا تھا کہ قلات شہر اور گردو نواح میں کیسکو جانب سے اٹھارہ سے بائیس گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ سے زراعت کا شعبہ تباہ ہو کر رہ گئی ہے جس سے زمینداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور زمیندار نان شبینہ کے لیئے محتاج ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم بار بار مزاکرات کرتے ہے مگر کیسکو کی جانب سے ہمیں صرف جھوٹی تسلیاں دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ ہم شوق سے سڑکوں پر نہیں آتے ہیواپڈا ہمیں مجبور کرکے سڑکوں پر لاتے ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر توانائی میر ہاشم نوتیزئی نے اپنے قلات کے دورے پر خود اعلان کیا کہ جون کے آخر تک فوسڈ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائیگا مگر اس کے اعلان بھی بے سود ثابت ہوئے اس کے باوجود فوسڈ لوڈشیڈنگ میں اضافہ کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ واپڈا سٹی فیڈروں عوام سے ظلم کررہیں ہے اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کاروباری طبقہ اور لوگوں کو پانی کی حصول کیلئے سخت دشواری کا سامنا ہے اس موقع پر زمیندار کسان اتحاد کے سر براہ آغالعل احمدزئی حاجی عبدالنبی عبدالحفیظ عمرانی حاجی نوراحمد لانگو زمیندار ایکشن کمیٹی کے میر منیر احمد شاہوانی عزیز مغل جبکہ آل پارٹیز کے رہنماؤں حافظ قاسم لہڑی میر قادربخش مینگل آغا قلندر خان احمدزئی میر سہراب خان مینگل کامریڈظہو ر میر عبد الصمد عمرانی ابو بکر احمد نواز بلوج موجود تے اس موقع پر کہ زمینداروں سے اے ڈی سی قلات سید مقصود شاہ واپڈا کی جانب سے ایکسیئن عبدالقیوم بنگلزء ایس ڈی او عیسی جان بنگلزئی ڈی ایس پی منظوراحمد مینگل ایس ایچ او عبدالمجید رئیسانی اور دیگر نے زمینداروں سے مزاکرات کیئے مزاکرات کے دوران زمیندار کسان اتحاد کے سرباراہ آغا لعل جان احمزئی نے چیف آفیسر کیسکو انجینئر عبدالکریم جمالی سے فون پر مزاکرات بھی کئے جس پر کیسکو آفیسران نے اور دیگر آفیسران نے اعلان کیا گیا کہ قلات کے دیہی علاقوں کو روزانہ پانچ گھنٹے بجلی فراہم کی جائیگی اور قلات کے سٹی کے بجلی کیلئے لوڈشیڈنگ کے ٹاہم کے اوقات کے کمی کیلئے 7 جولائی کو زمیندار کسان اتحاد زمیندار ایکشن کمیٹی اور آل پارٹیز کے ساتھ کوئٹہ میں شام 4 بجے مزاکرات کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائیگا جس پر
زمینداروں نے روڈ بلاک ختم کرکے روڈ کھول دیا اور پر امن طریقے سے منتشر ہوگئے ۔