سانحہ زیارت خلاف آج احتجاج آج کیا جائے گا ۔ بی وائی سی ،اسلام آباد

اسلام آباد ( پریس ریلیز، ویب ڈیسک ) بلوچ پیکجہتی کمیٹی اسلام آباد کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی ظلم و بربریت عروج پر ہے ۔ بلوچ گزشتہ دو دہائیوں سے تسلسل کیسا تھ ریاستی نسل کشی کا شکار ہیں۔ جبری گمشدگی ماورائے عدالت قتل عام ، مسخ شد والا شیں اور جعلی مقابلوں میں بے گناہ لاپتہ افراد کا انتقام کے نام پر قتل عام نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ حسب سابق گزشتہ دنوں پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے زیارت واقعہ کے بعد پہلے سے جبری طور پر لاپتہ کئے گئے 9 افراد کو جعلی مقابلے میں شہید کیا جن میں سے اب تک سات افراد کا شناخت ہو چکا ہے ۔ جن کے جبری طور پر گمشدگی کے عدالتی دستاویزات اور سی سی ٹی وی فوٹیج بطور ثبوت موجود ہیں ۔ ترجمان نے کہاکہ شناخت ہونے والوں میں شمس ساتکزئی ، انجینئر ظہیر بلوچ، شہزاد دہوار ، ڈاکٹر مختیار ، سالم بلوچ ،شاہ بخش اور جمعہ خان مری شامل ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ایک جانب جبری طور پر گمشدگی ماورائے عدالت قتل عام ، مسخ شدہ نعشیں پھینکنے کا سلسلہ اور مظالم عروج پر ہے اور دوسری جانب متاثرین لواحقین کو احتجاج کرنے سے بھی روکا جار ہا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ گزشتہ دن 22 جولائی کو کوئٹہ میں معصوم بچوں و خواتین سمیت مظاہرین پر آنسو گیس اور شیلنگ کی گئی جو انتہائی افسوسناک عمل تھا ۔ ترجمان نے اپنے بیان زریعے اعلان کیا کہ بلوچستان میں ریاستی مظالم اور بلوچ نسل کشی کے خلاف 24 جولائی بروز اتوار شام 4:30 بجے پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جاۓ گا۔ لہذا صحافی ، وکلاء، سوشل ایکٹوسٹس، الغرض تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے شرکت کی اپیل کی کرتے ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post