لسبیلہ ( اسٹاف رپورٹر سے )
لسبیلہ میں 150 خواتین حضرات اپنی مدد آپ چار دن گذرنے اور سرکاری مدد نہ ملنے پر سیلابی ریلہ میں کچھ کمی ہونے سبب نکلنا شروع ہوگئے ہیں ۔
سیلاب میں پھنسے محلہ کے سربراہ سربراہ خیر محمد مری نے آڈیو پیغام میں کہاہے کہ مجھے دو دن قبل آرمی کے میجر نے فون کرکے بتایا تھا کہ کمک کیلے ہیلی کاپٹر بھیج رہاہوں ، مگر بعد میں پتا چلا وہ اوتھل بیٹھ کر واپس چلے گئے ہیں ۔
انھوں نے کہاکہ یہ ہیلی کاپٹرز کی پروازیں صرف دکھاوے کیلے ہوتے ہیں تاکہ فوٹو کھینچواکر زیادہ سے زیادہ فنڈز اپنے جیبوں میں ڈال سکیں ۔
خیر محمد مری نے کہاکہ ہم اپنے گوٹھ میں 150 لوگوں کیساتھ سیلابی پانی میں گذشتہ چار دنوں سے پھنس ہوئے ہیں ۔
پہلے دن میں نے قرآن پاک اٹھا کر اپنے اہل محلہ کے حفاظت کیلے دعائیں مانگتا رہا ،دوسری جانب اپیل کرتارہاہے کہ ہمیں اس مصیبت سے نکالنے کیلے کوئی آئے مگر افسوس کوئی نہیں آیا نہی میڈیا نے ہمارے درد کو شیئر کیا جو انتہائی دکھ اور صدمے کی بات ہے ۔
انھوں نے کہاکہ جس مقام پر 150 لوگ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں وہاں محض بیس کلومیٹر پر ڈپٹی کمشنر بیٹھا ہواہے ۔ وہ خود تو نہیں آسکتے انھوں نے انسان کی جگہ ایک کتا بھی ہماری مدد کو نہیں بھیجھا ۔
مگر افسوس وہ آج فون کر رہے ہیں کہ میں آرہا ہوں تاکہ جگہ کا معائنہ کرسکوں ۔ جس پر میں نے کہاہے کہ خدا کے واسطے ہمارے نام پر بھیک نہ مانگئے گا ۔ کیوں کہ آپ کو ہم سے ہمدردی نہیں ہمارے نام پر بھیک جمع کرکے اپنے جیب بھرنے کیلے آرہے ہو لہذا آنے کی زحمت نہ کریں ۔
انھوں نے کہاکہ ہمارے بچے بھوک سے مررھے ھیں مگر کسی حکومتی نمائندے نے ہم تک پہنچنے کی کوشش نہیں کی ہے ۔