مئی کے مہینے میں پاکستانی فورسز 10 حملوں میں 7 سے زائد اہلکار ہلاک اور درجن بھر زخمی ہوئے۔ ان حملوں میں ایک فوجی گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔اسی ماہ چار موبائل ٹاور کو بھی نشانہ بنا کر زمین بوس کرنے ساتھ ساتھ مشینری و سازوسامان کو جلا دیا گیا۔
قابض ریاستی بلدیاتی الیکشن کے 4 پولنگ اسٹیشنوں پر حملے کیے،فوجی عسکری تعمیراتی کمپنی،ایف ڈبلیو او پر دو حملے کر کے انکے مشینری کو نذر آتش کیا گیا۔
مئی کے مہینے میں مقامی ٹرانسپوٹرز کے ایک کانوائے پر بھی حملہ کیا گیا جو سرحد پر باڑ لگانے والے فوجی اہلکاروں کو سامان سپلائی کر رہے تھے کانوانے میں موجود تمام گاڑیوں کے انجن اور ٹائرز کو نشانہ بنایا گیا۔
مئی کے مہینے میں پاکستان ڈیتھ اسکواڈ کے اہم مقامی سربراہ نور احمد کو مستونگ میں سرمچاروں نے نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔
3 مئی
۔۔۔ میجر گہرام بلوچ نے ضلع گوادر میں ایک موبائل فون ٹاوراور اسکی مشینری کو نذر آتش کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز 2مئی کے شام بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے دشت میں سنٹ سرکے مقام پر بلوچ سرمچاروں نے یوفون کی موبائل فون ٹاور اور اس کی مشینری کو نذر آتش کردیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مذکورہ موبائل فون ٹاور اور اس کی مشینری مکمل جل کر خاکستر ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی فوج اور ان کی انٹیلی جنس ادارے بلوچ آزادی پسندوں اور ان سے جڑے لوگوں کو ٹریس کرنے کیلئے آبادیوں سے میلوں دور موبائل فون ٹاور لگارہے ہیں جس کے ذریعے وہ ڈرون حملوں کاراہ ہموار کرتی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ہم تمام موبائل سروس کمپنیوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ آبادیوں سے دوراپنی سروسزنہ لگائیں بصورت دیگر وہ اپنے سرمایہ کی نقصان کی ذمہ دارخود ہونگے۔
5 مئی
۔۔۔میجر گہرام بلوچ نے ضلع کیچ میں موبائل فون ٹاور پرحملہ اور مشینری کو نذر آتش کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ گذشتہ رات بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے گیبن میں بانی ڈاک کے مقام پر سرمچاروں نے یوفون کمپنی کی موبائل فون ٹاور پر حملہ کرکے پہلے پہل فائرنگ کے ذریعے اسے ناکارہ بنایا اور بعد ازاں اس کی پوری مشینری کو نذرآتش کردیا۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستانی فوج اور اس کے انٹیلی جنس ادارے بلوچ آزادی پسند جہد کاروں سمیت اس سے جڑے افراد کو باآسانی ٹریس کرنے کیلئے آبادیوں سے دور پہاڑی علاقوں میں ہر پانچ اور دس کلو میٹر کے فاصلے پر موبائل ٹاور لگا رہے ہیں تاکہ فوجی جارحیت کی راہ ہموار کیا جاسکے۔
ترجمان نے کہا کہ جہاں بھی موبائل ٹاورز کو نشانہ بنایا گیا ہے پاکستانی فوج اپنے مقامی ریاستی مخبروں کے ساتھ ان علاقوں کے پہاڑیوں میں گذشتہ تین رات سے فوجی جارحیت میں مصروف ہے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ بلوچستان ایک جنگ زدہ علاقہ ہے۔پاکستانی فوج ان موبائل فون ٹاورز کو بطور جاسوسی آلات استعمال کر کے ان کمپنیوں کے سرمایہ اور ساکھ کو سخت نقصان پہنچا رہا ہے۔کمپنیوں کو اپنے سرمایے اور ساکھ کو بچانے کیلئے آبادیوں سے دورٹاورلگانے کے اقدام پر غور کرنا ہوگابصورت دیگروہ اپنے نقصان کے ذمہ دارخود ہونگے۔
10 مئی
۔۔۔گورکوپ فوجی کیمپ پر حملہ اور بالگتر میں دشمن فوج کو پسپا کر دیا، بی ایل ایف
سرمچاروں نے پیر کی شام 7 بجے ضلع کیچ کے علاقے گورکوپ میں تلانگ ھان سولانی کیمپ پر راکٹوں اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا،اس حملے میں پاکستانی فوج کا ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوا اور متعدد زخمی ہوئے۔حملے کے فورا بعددو ہیلی کاپٹر تربت آرمی کیمپ سے مذکورہ مقام پر پہنچے۔
میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ اتوار کے روز شام کے وقت پاکستانی فورسز اور ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے ضلع پنجگور کے علاقے کیلکور، بالگتر میں سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی،اس دوران پاکستانی فوج کو گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل تھی مگر سرمچاروں نے بہترین گوریلہ حکمت عملی اپناتے ہوئے دشمن کو پسپا کیا اور اپنے محفو ظ ٹھکانوں پر پہنچ گئے۔
17 مئی
۔۔۔ اتوار کی شام سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے زامران کے مقام بگنزان میں قائم دشمن پاکستانی فوج کی چیک پوسٹ پرراکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے،جس سے پاکستانی فوج کو جانی و مالی نقصان اْٹھانا پڑا ہے۔
18 مئی
۔۔۔ بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں پاکستانی فوج کے چیک پوسٹ کے قریب فوجی قافلے پرحملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری بیان میں کہا ہے کہ منگل کے روز سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں زیارت کے مقام پر قائم پاکستانی فوج کی چیک پوسٹ کے قریب فوجی قافلے کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس سے ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ زیات چیک پوسٹ سے نکلنے والی فوجی قافلے کے راستے میں سرمچاروں نے ایک بارودی سرنگ بچھایا جس کی زد میں ایک گاڑی کو جزوی نقصان پہنچاجس سے پاکستانی فوج کا ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔
21 مئی
۔۔۔ بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے پروم میں ایرانی سرحد پرباڑ لگانے کیلئے تعمیراتی اشیاء لے جانے والے مقامی ٹرانسپورٹرز کے ایک کانوائے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے پروم میں آج بروزہفتہ کو تنظیم کے متحرک سرمچاروں نے ایرانی سرحد پرباڑ لگانے کیلئے تعمیراتی اشیاء لے جانے والے 15گاڑیوں پرمشتمل مقامی ٹرانسپورٹرز کے ایک کانوائے پر حملہ کیا۔
حملے میں کانوائے میں شامل تمام گاڑیوں کے انجن اورٹائرزکو فائرنگ کرکے ناکارہ بنایا گیا جبکہ مقامی ٹرانسپورٹرز،ڈرائیورزاور دیگر عملے کو نہتے اوربلوچ ہونے کے ناطے اس بنیاد پر تنبیہ کرکے چھوڑدیا گیاکہ وہ آئندہ دشمن ریاستی فورسز کیلئے کسی قسم کی سہولت کاری سے اجتناب کریں گے بصورت دیگر تنظیم بلوچ قوم اوربلوچستان کی مفادات ودفاع کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ دشمن فوج ایران اور بلوچستان کے سرحد پر باڑلگانے کیلئے تعمیراتی اشیاء اپنی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے بجائے مقامی بلوچ ٹرانسپورٹرز کے ذریعے پہنچا رہی تھی تاکہ انہیں آزادی پسند مسلح افراد سے محفوظ بنایا جاسکے لیکن تنظیم کے متحرک ساتھیوں نے بروقت حملہ کرکے دشمن فوج کے ارادے ناکام بنادیئے۔
گہرام بلوچ نے کہاکہ مذکورہ کانوائے میں پاکستانی سیکورٹی فورسز کے اہلکارشامل نہیں تھے لیکن حملہ اور سرمچاروں کے بحفاظت نکلنے کے بعد فوج نے جائے وقوعہ پرپہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیاتھا۔
۔۔۔۔مستونگ میں ریاستی ڈیھ اسکواڈ کارندہ نور احمد بنگلزئی کی ہلاکت کی ذمہ داری لیتے ہیں،بی ایل ایف
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے انتہائی اہم کارندے نور احمد بنگلزئی کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ تنظیم کے سرمچاروں نے آج بروز ہفتہ کوپاکستانی فوج کے دست راست اور مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندہ نور احمد بنگلزئی کوبلوچستان کے علاقے مستونگ میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال کے سامنے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے جس کی ذمہ داری تنظیم قبول کرتی ہے۔مذکورہ شخص بلوچ قومی تحریک کے ہمدردوحمایتی اور تحریک سے جڑے افراد سمیت بے گناہ ومعصوم لوگوں کے قتل اور جبری گمشدگیوں میں ریاستی فورسز کی معاونت کار تھا۔
ترجمان نے کہا کہ نور احمد بنگلزئی ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے سابق سربراہ سراج رئیسانی کی بلوچ نسل کش مشن کا اہم ساتھی تھا جس کی ہلاکت کے بعد انہیں تمام ذمہ داریاں سونپ کر بلوچستان عوامی پارٹی(باپ) کے رہنما کے طور پر سیاسی منظر نامے پر پیش کیا گیاتھا۔
مستونگ،بولان کو گرد نواح کے علاقوں میں اسکا گروہ سرگرم تھا اور بلوچ جہد کاروں کی اغوا و شہادتوں میں ملوث ہونے کے ساتھ سماجی برائیوں جیسے کہ ڈکیتی،،اغوا برائے تاون اور بھتہ خوری میں بھی ملوث تھا۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک کیخلاف کام کرنے والے اور اسے گزند پہنچانے والے ریاستی آلہ کاروں کا انجام یہی ہوگا۔ تمام ریاستی آلہ کارو معاونین جن میں مقامی پولیس و لیویز اہلکار بھی شامل ہیں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچ قومی تحریک سے جڑے افراد اوران کے ہمدردوخیر خواہوں کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں، تحریک کے سامنے رکاوٹیں نہ ڈالیں ورنہ تنظیم کسی قسم کی لحاظ کئے
بغیربلوچ قوم وبلوچستان کی مفادات و دفاع میں ہر حد پار کرسکتی ہے۔
23 مئی
۔۔۔ اتوار کی رات نو بجے سرمچاروں نے ضلع پنجگور کے علاقے چتکان میں ناکوپیزک چوک کے پاس پاکستانی فوج کی عسکری تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو او کے کیمپ کواے ون گولے سے نشانہ بنایا جو عسکری تعمیراتی کمپنی کے کیمپ کے اندر گرا جس سے دشمن کو جانی و مالی نقصان اْٹھانا پڑا ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ قابض فورسز اوردشمن کا ساتھ دینے والے ہمارے نشانے پر ہیں اور بلوچ ٹھیکدار ریاستی معاون کاری اور سامراجی پروجیکٹوں سے دور رہیں،ورنہ وہ اپنے جانی و مالی نقصان کے ذمہ دار خود ہونگے۔
26 مئی
۔۔۔ گذشتہ شب بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو سرمچاروں نے بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ کے کونشقلات میں یوفون کی موبائل فون ٹاور پر حملہ کرکے مشینری کو مکمل نذر آتش کردیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس حملے کی ذمہ داری تنظیم قبول کرتی ہے اوربلوچ تحریک آزادی سے جڑے افرادکی جاسوسی کیلئے استعمال ہونے والے اس طرح کی ریاستی مفادات کے تنصیبات ہمارے نشانے پر ہیں۔
27 مئی
۔۔۔بلوچستان لبریشن فرنٹ نے مند میں پاکستانی فورسز پر اسنائپر حملے میں 2اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔ گذشتہ روز جمعرات کو سرمچاروں نے بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے مند میں شیراز نیلگ پہاڑ پر قائم پاکستانی فوج کی ایک چوکی پر اسنائپر سے حملہ کیا۔اسنائپر حملے میں 2اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔
۔۔۔ سرمچاروں نے25 مئی کی رات کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں پل آباد کسانو آرمی چوکی پراے ون گولے سے حملہ کیا گولہ چوکی کے اندر گرا جس سے فورسز کو جانی و مالی نقصان اْٹھانا پڑا ہے۔
29 مئی
۔۔۔بلوچستان لبریشن فرنٹ نے تمپ کلاہو میں بلدیاتی پولنگ اسٹیشن کے سیکورٹی اورعملے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ گذشتہ شب ضلع کیچ کے تمپ کے علاقے کلاہو میں بلدیاتی پولنگ اسٹیشن کے سیکورٹی کیلئے تعینات پولیس اوراس کے عملے پر سرمچاروں نے چھوٹے ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ حملے میں کسی قسم کی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور ایک تنبہیہ کے طور پر کیا گیاتاکہ بلوچ عوام پاکستان کی ریاستی حکمرانی کی شریک کار بن کر اس کی قبضہ کو دوام دینے سے گریز کریں۔گہرام بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں بلدیاتی الیکشن ہوں یاپارلیمانی،یہ سب قابض پاکستان اور اس کی فوج کی نوآبادیاتی کوششوں کا حصہ ہیں اور بلوچ عوام اپنے شہیدوں اور پاکستانی زندانوں میں قید لاپتہ افراد کی عظیم قربانیوں کاپاس رکھ کر بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کریں۔
۔۔۔بلوچستان لبریشن فرنٹ نے گریشہ اور ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
سرمچاروں نے اتوار کے روز ضلع کیچ کے علاقے کولواہ میں شاھو باتیل فوجی چوکی پر اسنائپر اور بھار ی ہتھیاروں سے حملہ کیا جس سے ایک فوجی اہلکار ہلاک اوردو زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضلع خضدار کے علاقے سریج گریشہ میں 28 مئی کو سرمچاروں نے پولنگ سٹیشن پر دستی بم سے حملہ کیا۔ دستی بم پولنگ سٹیشن میں گر کر پھٹ گیا۔جس سے فورسز کو جانی و مالی نقصان اْٹھانا پڑا۔
ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ میں 27 مئی کو پاکستانی فوج کے کیمپ پر سرمچاروں نے جدید اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس سے فورسز کو جانی نقصان اْٹھانا پڑا ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ فوجی کیمپ کو فورسز انتخابات میں سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
30 مئی
۔۔۔۔نام نہاد بلدیاتی الیکشن کے پولنگ اسٹیشنز پر مزید حملے کئے،بی ایل ایف
سرمچاروں نے اتوار کے روز بوقت 10بجے ضلع گوادر کے تحصیل جیونی کے پانوان میں قابض پاکستان کی نام نہادبلدیاتی الیکشن ٹیم پر گرلز مڈل اسکول میں دستی بم سے حملہ کیا،جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے گومازی،آھو میں پولنگ اسٹیشنزپر فائرنگ کی اور اس وقت صرف الیکشن کا عملہ موجود تھا۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ دراصل یہ حملے قابض ریاست کی قبضہ کو دوام دینے والوں کے لیے تنبہہ تھے،آج قابض ریاست نے عالمی انسانی حقوق کی پامالیوں کی حد کر دی ہے۔بلوچ جو اپنی حق حاکمیت وآزاد بلوچستان کے لیے عالمی قوانین کو مدے نظر رکھ کر جدوجہد کر رہے ہیں۔اس پر ان لوگوں کو سوچنا چاہیے جو قابض ریاست کے معاون کار ہونے کے ساتھ ریاست کی قبضہ کو دوام دینے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سرمچاروں کی شہادت،عوام کی قربانیوں،ہزاروں جبری گمشدگی کے شکار افراد،لاکھوں گھرانوں کے اپنی سرزمین سے قابض کی جانب سے بے دخلی کو کسی صورت در گزر نہیں کر سکتے ہیں اورتمام قربانیوں کا محاصل آزاد بلوچستان ہی ہے۔
31 مئی
۔۔۔ڈنڈارمیں فوجی کیمپ پر حملے میں 2اہلکارہلاک اورموبائل فون ٹاور تباہ کیا،بی ایل ایف
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ30 مئی کی رات کو سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے کولواہ،ڈنڈار میں قائم مین فوجی کیمپ پر راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر کے فورسز کے دو اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا۔اس حملے میں دشمن فورسز کو جانی نقصان کے ساتھ مالی نقصان کا سامنا رہا ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ ڈنڈار ہی کے علاقے میں فوجی کیمپ کے قریب اسی وقت سرمچاروں نے یو فون کمپنی کی موبائل فون ٹاور پر بھی حملہ کیا جس سے مذکورہ ٹاور مکمل تباہ ہونے کے ساتھ مشینری جل کر راکھ ہو گئی۔
چینی کمپنی کے ساتھ مل کر دشمن پاکستانی فوج بلوچ سرمچاروں کی نقل و حرکت و آپریشنز کے لیے فوجی کیمپوں کے ساتھ موبائل فون ٹاور نصب کر رہی ہے تاکہ جہد کاروں کو نقصان پہنچایا جائے مگر ایسے تمام مذموم مقاصد کو سرمچار اپنی بہترین جنگی حکمت عملیوں سے ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،۔
۔۔۔بلوچستان لبریشن فرنٹ نے شاہاپ کلبر میں ریاستی عسکری تعمیراتی کمپنی کے مشینری کو نذر آتش کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ26 مئی کو سرمچاروں نے ضلع کیچ میں تمپ کے علاقے شاہاپ کلبر،وکاہی روڈ پر کام کرنے والے بلڈوزر کو نذر آتش کرنے کے ساتھ دیگر سازو سامان کو بھی جلا دیا۔مقامی افراد کو بلوچ ہونے پر چھوڑ دیا گیا اور تنبہہ کیا گیا کہ وہ قابض پاکستان کے سامراجی منصوبوں کا حصہ بننے سے گریز کریں،بصورت دیگر و اپنے نقصان کے ذمہ داری خود ہونگے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ پاکستانی عسکری کمپنی،ایف ڈبلیو او مقامی لوگوں و ٹھیکداروں کو اپنے منصوبوں کے لیے استعمال کر رہی ہے تاکہ وہ فوجی آمدورفت کے لیے سہولیات میسر کریں اور مقبوضہ بلوچستان میں اپنے قبضے کو مزید تقویت دے سکے،ہم ریاست کے ان ہتھکنڈوں سے بخوبی واقف ہیں اور سرمچار محاذ جنگ میں دشمن فورسز کو شکست سے دوچار کر چکے ہیں۔
مقامی ٹھیکدار ریاستی سہولت کاری سے باز آئیں اورعسکری تعمیراتی منصوبوں کا حصہ بننے سے گریز کریں