داد جان فار جسٹس کمیٹی اور انتظامیہ کے درمیان دس نکات پر اتفاق، سی پیک روڈ سے دھرنا ختم

پنجگور (نمائندہ خصوصی) کمشنر مکران اور شہید دادجان فارجسٹس کمیٹی کے درمیان مذاکرات کمیٹی نے احتجاج ختم کرنے کے لیے دس نکات پیش کردیے، جن پر فریقین نے اتفاق کیا، شہید دادجان فارجسٹس کمیٹی سول سوسائٹی اور آل پارٹیز نے 10 روز سے جاری دھرنا ختم کرکے سی پیک روڈ کو کھول دیا۔ کمشنر مکران نے ڈپٹی کمشنر، ایس پی پولیس، اے سی پنجگور، اے سی گوارگو کے ہمراہ دھرنے کے مقام پر آکر مطالبات کی منظوری کا اعلان کیا۔ کمشنر مکران شبیراحمد مینگل کی سربراہی میں شہید، دادجان فارجسٹس کمیٹی کے درمیان ڈی سی آفس میں مذاکرات ہوئے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق ساسولی، ایس پی پولیس عنایت اللہ بنگلزئی، اے سی پنجگور امجد حسین سومرو، اے سی گوارگو برکت بلوچ، رسالدار میجر صابر علی گچکی شریک ہوئے۔ شہید دادجان جسٹس فار کمیٹی اور آل پارٹیز کی طرف سے حافظ محمد اعظم بلوچ کفایت اللہ بلوچ، نوراحمد بلوچ، میر نذیراحمد، حاجی عبدالغفار شمبے زئی، حاجی خلیل احمد دہانی، حاجی عبدالعزیز، حاجی صالح محمد، میر سلیمان سدوزئی، زبیرایوب، سجاد عنایت اصف مجید حاجی افتخار ملا فرہاد اشرف ساگر حاجی محمد ایوب شمبے زئی عبدالباقی عبدالشکور رئیس نورالزمان شامل تھے۔ شہید داد جان کمیٹی نے کمشنر مکران شبیراحمد مینگل کو اپنے دس نکات پر مشتمل تحریری ڈرافٹ پیش کیا، جن میں شہید دادجان کے قاتلوں کی ایک ہفتے کے اندر گرفتاری، جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کرنا، دادجان بلوچ کو سرکاری سطح پر شہید قراردے کر فیملی کے افراد کو تحفظ فراہم کرنا مسلح جتھوں سے اسلحہ واپس لینا، لاپتہ افراد کو بازیاب کرانا، شہید جلیل احمد اور دیگر کے قاتلوں کی گرفتاری،نوگوایریاز کا خاتمہ منشیات کے اڈوں کیخلاف کریک ڈاؤن، سراوان خدابادان میں پولیس لیویز کے مشترکہ ناکے اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری شامل ہے۔ کمشنر مکران شبیراحمد مینگل نے کمیٹی سے کہا کہ پولیس اور لیویز کی ذمہ داری ہے کہ وہ مجرموں کو گرفتار کرکے عوام کے جان ومال کا تحفظ کرے دادجان بلوچ کے قتل کے واقعہ پر کام ہورہا ہے۔ قاتل جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ مجرموں کیخلاف قانون خود ہی راستہ بناتا ہے، پنجگور کے علمائے کرام امن کمیٹی لوگوں میں جاری رنجشوں کے خاتمے کے لیے بھی اپنا کردار ادا کریں، ہم اس وقت امن کی چھتری تلے سانس لے سکیں گے جب ہمارے آپس کے معاملات ٹھیک ہوں گے۔ کمشنر مکران نے کہا کہ آج سے پنجگور میں کوئی نوگو ایریا نہیں ہوگا جس کو رہنا ہے، شرافت اور امن سے رہے جو اسلحہ کے ساتھ گھومنا چاہتا ہے، تو اس کے لیے پنجگور میں کوئی جگہ نہیں ہوگا۔ اس کی بھلائی اسی میں ہے کہ وہ پنجگور شہرچھوڑ کر چلا جائے قانون کی عملداری کو چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا مسنگ پرسن کے حوالے سے بھی متعلقہ فورم میں بات کریں گے جو لوگ زمینوں پر قبضہ کررہے ہیں انکے خلاف مؤثر کارروائی کرکے تمام انکروچمنٹ ہٹادیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور انتظامیہ جب ایک پیج پر ہونگے تب شرپسند عناصر کا قلع قمع ہوسکے گا قانون کو کمزور سمجھنے والے غلطی پر ہیں کمشنر مکران نے کہا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لارہے ہیں

Post a Comment

Previous Post Next Post