بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ کے سیاحتی مقام ہنہ اوڑک کے زمینوں پر پاکستانی فوج کے قبضے کیخلاف عوامی احتجاج جاری ہے۔
زمینوں پر قبضے کیخلاف وہاں کے ہزاروں لوگ دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔
پشتونخوا کے رکن اسمبلی نصر اللہ زیرے نے گذشتہ روزبلوچستان اسمبلی کی اجلاس میں ہنہ اوڑک کی زمینوں پر فوج کے قبضے کے حوالے سے ایوان کی توجہ مقامی قبائل کے جاری احتجاج کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ کے مقامی قبائل کی ہنہ اوڑک میں واقع زمینوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے جس کے خلاف وہاں ہزاروں لوگ دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ یہ اراضی ان قبائل کی ملکیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنہ کے پہاڑوں پر فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اور خاردار تاریں لگا کر مذکورہ اراضی پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان اس قبضے کا نوٹس لیتے ہوئے مقامی قبائل کے جائز مطالبات کو فی الفور تسلیم کریں۔
انہوں نے ڈپٹی اسپیکر سے استدعا کی کہ وہ اس ضمن میں رولنگ جاری کریں۔
اس پر قائمقام اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر صحت سید احسان شاہ کی سربراہی میں ارکان اسمبلی احتجاج کرنے والے سے مذاکرا ت کریں