بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ روز خضدار میں جیوا کراس کے مقام پر پاکستانی قبضہ گیر فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ ایک ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ علی اکبر سناڑی کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
ترجمان نے کہا کہ علی اکبر سناڑی دسمبر 2016 میں قلات کے علاقے نیمرغ میں ڈیتھ اسکواڈ اور ایف سی کے ہمراہ بی ایل اے کے سرمچاروں پر حملے و تنظیم کے سینئر ساتھی سلیمان بلوچ المعروف علی کی شہادت میں براہِ راست ملوث تھا۔ اس کے علاوہ مذکورہ شخص خضدار میں قابض فوج و خفیہ اداروں کے ہمراہ نوجوانوں کو جبری لاپتہ کرنے اور کاروباری شخصیات کے اغواء برائے تاوان میں بھی ملوث تھا۔
انہوں نے کہا کہ علی اکبر سناڑی اپنے قومی جرائم کے باعث بی ایل اے کے ہٹ لسٹ پر تھا۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی علی اکبر سناڑی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور یہ واضح کرتی ہے کہ بلوچ قومی تحریک کیخلاف متحرک افراد کو بلا تفریق رنگ، نسل اور قومیت کسی بھی صورت بخشا نہیں جائے گا۔ بلوچ تحریک کے خلاف سرگرم قابض فوج کے ہمکاروں کو بی ایل اے ایک بار پھر وارننگ دیتی ہے کہ وہ قومی غداری سے دست بردار ہوجائیں، بصورت دیگر سزا کیلئے تیار رہیں۔