داد جان عنایت کے قاتلوں کو 72گھنٹوں میں گرفتار نہیں کیاگیا تو سی پیک روڈ بلاک کر دینگے، آل پارٹیز

قاتلوں کو 72 گھنٹوں کے اندر اندر گرفتار نہ کیا گیا تو سی پیک روڈ کو مکمل بند کرکے احتجاجی دھرنا دینگے پریس کانفرنس میں اعلان تفصیلات کے مطابق جسٹس فار داد کمیٹی کے احتجاجی دھرنے کو آج چھ دن پورا ہوگیا ہے احتجاجی دھرنے کی وجہ سے ڈپٹی کمشنر آفیس ڈی پی او آفیس خزانہ آفیس سمیت قریبی دفاتر کے راستے بند پڑے ہیں آج پنجگور ال پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی شہید دادجان فار جسٹس کمیٹی فٹ بال ایسوسی ایشن انجمن تاجران سول سوسائٹی حق دو تحریک کے نمائندوں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے صدر میر نذیر احمد حافظ محمد اعظم بلوچ کفایت اللہ بلوچ حاجی زاہد حاجی عبدالعزیز حاجی افتخار حاجی خلیل احمد دھانی عادل ارباب میر سلیمان سدوزئی زبیر ایوب ملافرہاد اور دیگر نے احتجاجی دھرنا کیمپ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور کے عوام ظلم جبر ناانصافی شہید دادجان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری منشیات کی فروانی اور مسلح جہتوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں پنجگور میں ایک سال کے دوران درجنوں افراد قتل ہوئے اوراج تک کسی ایک شہری کا قاتل گرفتار نہیں ہوا رمضان المبارک میں دن دہاڑے خدابادان میں نوجوان فٹبالر دادجان کو شہید کیاگیا جس کے خلاف اج پوراپنجگور سراپا احتجاج ہے اس مسلے پر دھرنا کو اج چھ دن ہوگئے ہیں مگر کوئی بھی سرکاری شخصیت اور ادارے کا سربراہ حال پرسی کرنے تک نہیں ایا جو حکومتی اداروں کی بے حسی لاپراوہی کی انتہا ہے انہوں نے کہا کہ پنجگور میں بدامنی کے زمہ دار مسلح جہتے ہیں جو پنجگور کے بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ مسلح جہتوں کو فوری طور پر غیر مسلح کرکے انکے خلاف کارروائی کیا جائے انہوں نے کہا کہ مسلح جہتوں کی موجودگی میں شہر میں امن کا قیام ناممکن ہے امن کی بحالی اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لیے ریاست اپنی زمہ داریوں کو پورا ہے پولیس لیویز ایف سی اور دیگر لااینڈ فورسمنٹ اداروں کو تنخواہ عوام کے تحفظ کے لیے دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں میں جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے توعدالتیں حرکت میں اجاتی ہیں مگرپنجگورکے واقعات سے انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے یہ دھرنا اسوقت تک جاری رہے گا جب تک دادجان بلوچ کے قتل گرفتار اور مسلح جہتوں کوغیر مسلح نہیں کیا جاتا ہے ہم پرامن اور جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے قانون اور ائین کی بالادستی کو قائم کیا جائے انہوں نے کہاکہ لاپتہ سجاد کے والد بیٹے کی راہ تھک کراس جہاں فانی سے رخصت ہوگیا راشد اور وقار غیاث الدین اور دیگر لاپتہ افراد کے والدین بھی بیٹوں کی راہیں تھک رہی ہیں ادارے رویہ بدلیں جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی بند کریں پنجگور کے لوگ امن پسند ہیں اداروں نےپندرہ سال تک تجربات کرکے کیا حاصل کیا بلوچوں کو مذید ٹارچر سیلوں میں رکھنےسےکچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ مذید دوریاں پیدا ہونگی انہوں نے کہا کہ ہماری حب وطنی پر شک نہ کیا جائے اور نہ ہی ہمارے منفی عزائم ہیں ملک کے ائین وقانون کے دائرے میں رہ کرانصاف مانگ رہے ہیں دادجان بلوچ کےقتل پر جے ائی ٹی تشکیل دی جائے تاکہ اصل وجوہات سامنےائیں انہوں نے اعلان کیا کہ اگر 72 گھنٹوں کے اندر اندر داد جان عنایت کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاجا سی پیک روڈ کو ہرقسم کے ٹریفک کے لیے بند کرکے غیر معینہ مدت تک دھرنا دینگے انہوں نے کہا کہ پنجگور پر پر امن اور شریف شہریوں کے لیے نوگو ایریا بن گیا ہے کسی کی بھی جان ومال محفوظ نہیں ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post