پاکستان کی وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کر دیا ہے جس کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔
اس بات کا اعلان وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنی ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے نظرِثانی مذاکرات ناکام ہو گئے تھے کیونکہ فنڈ نے پیٹرول اور بجلی سے سبسڈی کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت 179 روپے 86 پیسے جبکہ ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت 174 روپے 15 پیسے ہو جائے گی۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وہ اس اضافے کے لیے آئی ایم ایف کو قصوروار نہیں ٹھہرا رہے بلکہ ہمیں اپنی ریاست چلانی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ ہم اس طرح کا خرچہ نہیں افورڈ کر سکتے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے ان کی کھپت 20 فیصد بڑھی ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سیاسی نقصان ہوتا ہے تو ہو جائے مگر یہ کرنا اس وقت ملک کے لیے ضروری ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مثبت بات ہوئی ہے اور ’میں آپ کو یقین دلا رہا ہوں کہ آج جو قدم لیا ہے اس کے بعد یہ بات مزید مثبت ہو گی، بہت جلد آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف سطح کا معاہدہ ہو جائے