کوئٹہ نامہ نگار کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد تارو چوک پرکپڑوں کی مارکیٹ میں آگ لگنے سے 300دکانوں میں کروڑوں روپے کاکپڑا خاکستر ہوگیاتاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،واقعہ کے خلاف متاثرین نے گوالمنڈی چوک پر دھرنادیدیاوزیراعلیٰ بلوچستان نے معاملے کانوٹس لے لیا،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ سٹی کی متاثرین سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کیاگیا۔گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں شاہراہ زمان خان پرکپڑے کے ایک مارکیٹ میں اچانگ آگ بھڑ ک اٹھی جس کے شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی گاڑیاں جاے وقوعہ پر پہنچی اور کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ پشتون آباد میں آگ بھڑک اٹھی کوئی جانی نقصان نہیںہوا فائربریگیڈ نے عملے کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لے پانچ ٹینکر ڈوزر کے حصہ لیا۔ دوسری جانب اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکار بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے انہوں نے تحقیقات شروع کردی تاہم ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم مالی نقصان کا اندازہ لگایا جارہا ہے بتایاگیا ہے کہ آگ عید کے دوسرے صبح سویرے کپڑے کے مارکیٹ میں لگی، جہاںلوگوں کے کروڑوں روپے کا کپڑا موجود تھاجو خاکستر ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق آگ بجھانے میں مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بڑا کردار اداکیا ہے تاہم مالی نقصان کو نہیں بچاسکے متاثرین نے گوالمنڈی چوک پر احتجاجاََ دھرنادیدیا تاجروں کاکہناہے کہ کپڑا گلی،حاجی شنکی مارکیٹ میں 300 دکانیں جل گئیںٹارگٹ کرکے مارکیٹوں میں آگ لگائی گئیں،دکانوں میں رکھا کروڑوں کا مال جل گیاہے ۔دوسری جانب وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو واقعہ سے متعلق رپورٹ کی ہدایت کردی جس پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی ہدایت پر اے ڈی سی جنرل اور اے سی سٹی کی پشتون آباد تارو چوک مارکیٹ میں آتشزدگی کے متاثرین سے ملاقات کی اور ضلعی انتظامیہ اور دکانداروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ڈی سی کوئیٹہ کی جانب سے یقین دہانی پر متاثرہ دکانداروں کی ہڑتال ختم کردی گئی ۔
Share this: