یوکرین میں جاری لڑائی میں رواں ہفتے کے دوران یوکرینی فوج نے روسی جنرل آندرے سوخووتسکی کو ہلاک کر دیا۔
یہ بات یوکرین کے ذمے داران اور روسی میڈیا نے بتائی ہے۔
جنرل آندرے کی موت روسی صدر ولادی میر پوتین کے لیے ایک بڑا دھچکا ہو سکتا ہے۔
اگرچہ فوری طور پر 47 سالہ روسی جنرل کی موت کی تفصیلات واضح نہیں ہو سکیں تاہم کرملن کے حمایت یافتہ اخبار ”براودا” کے مطابق آندرے یوکرین میں ایک اسپیشل آپریشن کے دوران میں مارا گیا۔
جنرل آندرے سیونتھ ایئربورن ڈویژن کا سربراہ تھا۔ اس نے شام میں بھی خدمات انجام دیں اور اپنی شجاعت پر کرملن کی جانب سے سراہا گیا۔
ادھر یوکرین کے انفرا اسٹرکچر کے سابق وزیر ولودی میر اومیلیان نے جمعرات کے اور امریکی فوکس نیوز کو بتایا کہ روسی جنرل (آندرے) کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
روسی فوجی افسران کے گروپ کے رکن سرگئی چیبلیف نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ”ہمیں یوکرین کی اراضی میں اسپیشل آپریشن کے دوران میں اپنے دوست آندرے سوخو وتسکی کی موت کی خبر ملی.. ہم ان کے گھر والوں سے خصوصی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں ”۔
واضح رہے کہ روس نے بدھ کے روز بتایا تھا کہ وہ اب تک 498 فوجیوں سے محروم ہو چکا ہے۔ ادھر یوکرین کے ذمے داران کے مطابق مارے جانے والے روسی فوجیوں کی تعداد 9000 تک پہنچ گئی ہے۔ تاہم انہوں نے یوکرین کے فوجیوں کے جانی نقصان کے بارے میں نہیں بتایا۔
روس نے 24 فروری کی صبح یوکرین میں اپنے فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا۔