امریکا یوکرین میں اپنی فوجیں تعینات نہیں کرے گا“

واشنگٹن: امریکا کے صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکی افواج یوکرین میں روس سے لڑائی میں شامل نہیں ہوں گی، امریکا یوکرین میں اپنی فوجیں تعینات نہیں کرے گا۔ صدر جو بائیڈن نے اسٹیٹ آف دا یونین خطاب میں کہا کہ یوکرین جب تک اپنے دفاع میں کھڑا ہے، ہم اس کے ساتھ تعاون کرتے رہیں گے، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا یوکرین پر حملہ سوچا سمجھا اور بلااشتعال تھا، پیوٹن نے سفارتی کوششوں کو مسترد کیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ صدر پیوٹن اب دنیا میں پہلے سے زیادہ تنہا ہوگئے، انہوں نے جو کیا ہے دنیا انہیں ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے، تمام روسی پروازوں کے لیے اپنی حدود بند کر رہے ہیں، روسی اسٹاک مارکیٹ میں 40 فیصد گراوٹ آ چکی ہے۔ جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا اپنے نیٹو اتحادی ممالک کے ایک ایک انچ کا دفاع کرے گا، امریکا اور اتحادی اپنی سرحدوں کی حفاظت پوری طاقت سے کریں گے، امریکا یوکرینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ ادھر یوکرین پر روسی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں۔ جنوبی شہر خرسون پر روسی فوج کے قبضے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ برطانوی میڈیا کے ذریعے ملنے والی اطلاعات کے مطابق یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کا آج ساتواں روز ہے۔ خرسون میں حملے کے دوران دو سو افراد ہلاک ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق شہر کی رہائشی عمارتوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔ دارالحکومت کیف میں ٹی وی ٹاور پر حملہ کے نتیجے میں پانچ افراد جان سے گئے۔ یوکرینی حکام کے مطابق ٹاور پر حملے کے باوجود سرکاری ٹی وی کی نشریات بحال ہیں۔ خارکیف میں بھی گھمسان کا رن پڑا ہوا ہے۔ فریڈم اسکوئر اور اوپیرا ہاؤس تباہ ہوگیا۔ حملوں سے متعدد رہائشی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ تازہ ترین حملوں میں گیارہ شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی فیصد روسی دستے یوکرین میں داخل ہوچکے ہیں۔ روسی وزیرِ دفاع نے دو ٹوک بتا دیا کہ تمام اہداف کے حصول تک یوکرین میں کارروائی جاری رہے گی، یوکرین کو غیرعسکری بنائیں گے اور اسے نازیوں سے پاک کیا جائے گا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post