کوئٹہ (نامہ نگار ) تنخواہوں میں تفریق اپ گریڈیشن پرموشن ۔ ملازمین کی عدم مستقلی ڈی آر اے الاﺅنس کی ادائیگی میں حکومت کی جانب سے سیاست سے کام لے کر لالی پاپ دینے جیسے حربوں کیخلاف بلوچستان ملازمین اتحاد کے زیر اہتمام کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرے ریلیاں اور جلسے منعقد کئے گئے ۔ بلوچستان کے مزدوروں وملازمین نے حکومت کی جانب سے سابقہ10 فیصد اور حالیہ اعلان کردہ 15 فیصد ڈی آر اے الاﺅنس کی ادائیگی کے نوٹفیکیشن کے اجرا کا مطالبہ کرتے ہوئے اپ گریڈیشن بنیادی سکیل ریوائز کرنے اداروں کے ملازمین مزدوروں اساتذہ کلیریکل اسٹاف کی سکیل وائز تنخواہوں کی تفریق ختم کرکے یکساں مراعات اور الاﺅنس اداکرنے کا مطالبہ کردیا رمضان المبارک اور اسکے بعد بھی مطالبات کے حصول کیلئے بھر پور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے کوئٹہ میں مرکزی ریلی بلوچستان ملازمین اتحاد کے وائس چیئرمین قاسم خان سیکرٹری منیر احمد بلوچ سیکرٹری اطلاعات عابد بٹ کی قیادت میں احتجاجی ریلیکے شرکا پریس کلب پہنچے اس موقع پر بی ایم آئی کی سپریم کونسل کے اراکین عبدالمعروف آزاد محمدعمر جتک حاجی عزیز شاہوانی محمد عمر جتک خیرمحمد شاہین منظور احمد راہی دین محمد محمدحسنی ظفر خان رند بابو جان لاشاری اور دیگر تنظیموں کے قائدین و مزدوروں و ملازمین کی بڑی تعداد شریک تھی ملازمین و مزدوروں نے تمام راستے ڈی آر اے الاﺅنس کی سابقہ اور حالیہ ادائیگی ۔ کنٹریکٹ پراجیکٹ ملازمین کی مستقلی سیکرٹریٹ طرز پر تمام اداروں کو مراعات الاﺅنس ادا کرنے بھرتیوں کے عمل میں شفافیت و میرٹ پر عمل کرنے اپ گریڈیشن اور ٹائم سکیل بحال کرنے کے حوالے سے نعرے بازی کی گئی ۔اسکے علاوہ سبی ۔ قلات لورالائی ہرنائی ژوب حب خضدار ڈیرہ اللہ یار نصیر آباد جعفر آباد سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے کوئٹہ میں احتجاجی ریلی و مظاہرہ پریس کلب کے باہر جلسے میں تبدیل ہوگیا جس سے قاسم خان منیر بلوچ عبدامعروف آزاد عابد بٹ میر زیب شاہوانی محمد عمر جتک عبداستار جتاج افغان ۔ حاجی عارف بڑیچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے ملازمین و مزدور اور اساتذہ مکمل و منظور شدہ ڈی آر اے الاﺅنس کے نوٹیفکیشن تک احتجاج اور دیگر مسائل کے حل کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے آج بلوچستان بھر کے ملازمین نے دیکھ لیا کہ مصلحتوں کی شکار حکومت بلوچستان کے ملازمین و مزدوروں کو ٹرخانے کیلئے کمزور فورمز تلاش کررہی ہے گزشتہ سال اعلانکردو 25 فیصد ڈی آر اے الاﺅنس کا دس فیصد ہڑپ کیا گیا جو آج بھی حکومت کو نہ دینے کیلئے حربے تلاش رہی ہے اور ملازمین کی قیادت کے نام پر چند لوگوں کو بٹھاکر فوٹو سیشن کرایا گیا اب بھی یہی ہوا ہے نہ کسی مطالبے کی منظوری ہوئی نہ نوٹفیکیشن صرف کمیٹی نے اتفاق پر مبنی بیان جاری کرکے ملازمین کی تحریک کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے ۔ بلوچستان ملازمین اتحاد حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ فوری طور پر ملازمین کے مطالبات پر مبنی چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کیا جائے اور ماہ جون تنخواہوں میں اضافے کا خواب دکھا نے ملازمین کو لالی پاپ دینے کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔ بلوچستان ملازمین اتحاد میں شامل مزدور و ملازم فیڈریشنیں اور دیگر بڑی تنظیمیں حکومت کے روایتی حربوں اور ملازمین و مزدوروں کے مسائل حل نہ کرنے کیخلاف کسی سخت احتجاج سے گریز نہیں کریں گی۔
Shar