کوئٹہ (نامہ نگار ) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان اورپیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن نے پرانے مذاکرات سے دستبردار ہونے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبے بھر میں ایمرجنسی سروسز کابائیکاٹ جاری رہے گا، حکومتی ہٹ دھرمی سے ظاہر ہے کہ حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہوگئی ہے،ڈاکٹرز کے دیگر تنظیموں سے مل کر پرائیویٹ سروسز کا بھی بائیکاٹ کااعلان کرینگے،حکومت 100سے زائد ڈاکٹرز کو گرفتار کرچکی ہے،پرامن کیمپ اور احتجاجی ڈاکٹرز کو گرفتارکرکے حکومت اپنی ناکامی ظاہر کرچکی ہے وزیراعلیٰ نااہل ہے انہیں مزید کرسی پر رہنے کا حق نہیں عوام کے بہترمفاد میں ڈاکٹرز کے مطالبات سے دستبردار ہوئے تھے۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان کے مطابق ینگ ڈاکٹرز وپیرامیڈیکس پچھلے 06 ماہ سے احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں ینگ ڈاکٹرز نے بارہا جمہوری طرز عمل اختیار کرتے ہوئے احتجاج کیا لیکن حکومت کی جانب سے بارہا تشدد کا راستہ اختیار کیاگیا، نااہل وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ایما ء پر پہلے 19 ڈاکٹروں کو گرفتار کیا گیا اور 31دن جیل میں قید رکھا گیاپھر 25ڈاکٹروں پر تشدد کر کے گرفتار کیا گیا نااہل حکومت نے متعدد مزاکراتی کمیٹیاں تشکیل دی، جن کے ساتھ کئی نشستیں ہوئے، ترجمان کے مطابق 09فروری کو حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ معاملات طے پا گئے، ہم سے وعدہ کیا گیا کہ ایک ہفتے کے اندر اندر طے شدہ معاملات کے نوٹیفکیشن کردیئے جائیں گے 50دن سے زائد عرصہ گزر چکا ہے مگر طے شدہ معاملات کے نوٹیفکیشن نہ ہو پائے، 24مارچ کی رات ہمارے پرامن احتجاجی مظاہرے پر پولیس نے دھاوا بول دیا نااہل سرکار نے ایک بار پھر 15 ڈاکٹروں کو گرفتار کیا اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گزشتہ روز گرفتار ڈاکٹروں کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا اور پھر انہیں جیل منتقل کر دیاجس کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے بلوچستان بھر میں ایمرجنسی سروسز کابائیکاٹ کیاگیاہے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری رہے گا،ڈاکٹروں کے دیگر تنظیموں کو اعتماد میں لے کر صوبے بھر کے پرائیویٹ ہسپتالوں سے بھی سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کرینگے اپنے حقوق کے دفاع کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، ترجمان کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان، پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن، ینگ نرسنگ ایسوسی ایشن بلوچستان کے تمام دوست صوبے بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز کے بائیکاٹ کو یقینی بنائیں، نااہل سرکار کی ہٹ دھرمی برقرار رہی اور گرفتار ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر واپس نہ لیا گیا کو اپنے پرانے مزاکرات سے دستبردار ہونے کا اعلان کرینگے، پھر ڈاکٹروں کی تنخواہ سمیت اپنے دیگر مطالبات کیلئے آخری دم تک لڑیں گے۔
Share this: