لاپتہ افراد کے بارے مکمل تعاون کریں گے ۔آرمی چیف

پنجگور آرمی چیف جنرل قمرباجوہ کا دورہ پنجگور / اس دوران انھوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجگور بارڈر پر منشیات اور اسلحہ کے علاؤہ آئندہ لوگوں کے روزگار پر کوئی قدغن پابندی نہیں ہوگا . بندوق کسی مسلے کا حل نہیں ہے . بلوچستان کی احساس محرومی کا ادراک ہے اس لئے لاپتہ افراد کے معاملے پر بھی مدد کرنے کی یقین دلاتا ہوں .پنجگور دورہ کے دوران انھوں نےکھنڈر میں تبدیل ہونے والے ایف سی ،ایم آئی اور آئی ایس آئی کے کیمپ کا جائزہ لیا ۔ آپ جانتے ہیں کہ بلوچ سرمچاروں مجید بریگیڈ کے سولہ فدائین نے رواں ماہ دوتاریخ کو تقریبا شام آٹھ بجے نوشکی اور پنجگور کے فوجی ہیڈ کواٹروں پر بیک وقت حملہ آور ہوئے تھے سرمچاروں نے نوشکی میں بیس گھنٹہ اور پنجگور میں بہتر گھنٹہ اپنے قبضہ کو جمائے رکھا تھا ۔اس دوران فورسز کے تقریبا دوسو سپائی جن میں افسر بھی سامل تھے ھلاک کردیئے گئے تھے جس کی تصدیق خود آرمی چیف نے اپنے خط میں کی تھی کہ 190 اہلکار ھلاک ہوئے ہیں ۔ اس کے علاوہ چار ہیلی کاپٹروں کو بھی فدائین نے راکٹ لانچروں کے گولے داغ کر نقصان پہنچادیئے تھے اور ایک ڈرون کو مار گرایاتھا ۔ اس دوران علاقہ کے عمائدین نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے مسائل پیدا کرنے بارے انھیں آگاہ کیا گیا ،خصوصا لاپتہ افراد ،قتل عام اور باڈر کے بند کئے جانے پر عمائدین نے افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ پاکستان روزگار نہیں دے سکتا لوگ اپنی مدد آپ جب باڈر پر کام کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے تھے تو اسے فورسز نے بند کردیا ۔دوسری جانب علاقہ میں فورسز نے مقامی ایجنٹ جنھیں ڈیتھ اسکوائڈ کہاجاتاہے بنادیئے ۔تو فورسز کے علاوہ انھوں نے عوام کا جینا حرام کرنا بھی شروع کردیا۔جو کسی کے حق میں نہیں ہے ۔کیوں کہ تمام لفنگے آزاد شہر چوراہوں پبلک مقات پر بندوقوں کا نمائش کرتے ہیں مگر عام عوام ایک بلیڈ بھی جیب میں نہیں رکھ سکتی ۔ ے

Post a Comment

Previous Post Next Post