خضدار : براہوئی اکیڈمی خضدار شاخ کے نائب صدر علی شیر ناز بلوچ ۔مہیم خان خلیل بلوچ ،عظمت ندیم،مہر اللہ مہر بلوچ زاہدنالوی،اشرف ادیب خلیل تعبان،شاکر زہری۔و دیگر نے زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے کہا کہ براہوئی زبان بھی بلوچ کا بلوچی کے بعد دوسرا بڑا قدیمی زبان ہے۔اور رویات و ثقافت کے حامل زبان ہے، براہوئی زبان بولنے والے نہ صر ف بلوچستان بلکہ پاکستان سمیت دنیاء کے ہر کونے میں رہائش پذیر ہیں، آج جب دنیاء میں زبانوں کا عالمی دن منایا جارہاہے، براہوئی زبان کی اہمیت تاریخ ہمیت کا حامل ہے، اور یقینا براہوئی زبان ایک قدیم تاریخی ہونے کے ساتھ ساتھ اس خطے کے قدیم باشندے بھی ہیں جس کے ادب وثقافت اور گفتار ایک حقیقت اور فصاحت سے لبریز ہے، براہوئی اکیڈمی کی جانب سے اج کوئٹہ میں بھی ایک تقریب کا انعقاد کیاجارہاہے ۔ براہوئی زبان کے لئے جو خدمات پیش کیئے جارہے ہیں وہ قابل تحسین اور اطمینان بخش ہیں، اس طرح کی محنت اور جدوجہد سے کبھی بھی زبان معدوم نہیں ہوا کرتے ہیں بلکہ ہمیشہ ترقی و ترویج ہوتی ہے، آپ بھی جانتے ہیں براہوئی اکیڈمی کی جانب سے سیمینار، محفل مشاعرہ نہ صرف جھالاوان بلوچستان بلکہ اندرونی سندھ میں وقتاً فوقتاً منعقد کیئے جاتے ہیں، اس سے یقینا براہوئی زبان کی ترقی اور ترویج میں مدد ملے گی، براہوئی اکیڈمی کے لئے خضدار میں ایک عمارت بنانا بھی ضروری ہے ،انھوں نے کہاہے کہ بلوچی اور براہوئی زبان بولنے والے بلوچوں کو ایک دوسرے کے زبانوں کو احترام اور ایک دوسرے کے اقدار کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہئے۔
Share this: