سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4548 دن مکمل ہوگئے۔ جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور بلوچستان کو حق دو تحریک کے رہنماء مولانا ہدایت الرحمان نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
اس موقع پر مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ تعامل اور تڑپ کی شدت کیساتھ نظر کے سامنے کوئی رہتا ہے، اس کا پتہ نہیں جبکہ اس کے واپسی کی منتظر نگاہیں دروازے پر لگی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی شکوک کا پودا اپنے بھیج کے سخت خول میں محوئے خواب تھا کہ وفاداری کے پاک دامنی پر بے وفائی کے تہمت لگاکر اس کو داغ دار کرنا شروع کیا گیا۔
وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب کو بغیر کسی وارنٹ و قانون کے گرفتار کرکے اٹھایا جاتا ہے، کئی مہینے اذیت گاہوں میں بدترین تشدد کا نشانہ بناکر لوگوں کو غدار قرار دیا جاتا ہے اور پھر ان کی مسخ شدہ لاشیں ویرانوں اور جنگلات میں جانوروں کے خوراک کے طور پر پھینک دیئے جاتے ہیں۔