حق دو بلوچستان کو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ حق دو بلوچستان کو تحریک لاپتہ افراد کی بازیابی، صوبے میں چیک پوسٹوں کے خاتمے، وسائل کی لوٹ مار بند کروانے، منشیات کے خاتمے، سی پیک میں صوبے کو ترجیح دینے سمیت دیگر نکات کے لئے مارچ کے بعدکوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کریگی۔
صوبائی وزیر فشریر اکبر آسکانی بھتہ خوری میں ملوث ہیں انہیں فی الفور برطرف کیا جائے، بیوروکریسی صوبے کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے مگر لیڈر شپ مسائل حل کرنا نہیں چاہتی، ہماری تحریک کو اسٹیبلشمنٹ سمیت کسی کی بھی حمایت حاصل نہیں ہے۔
یہ بات انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ڈاکٹر عطاء الرحمن، مولانا نور اللہ سمیت دیگر بھی انکے ہمراہ تھے، مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ صوبائی وزیر فشریز غیر قانونی ٹرالنگ سے بھتہ لینے میں ملوث ہیں وہ باقاعدہ طور پر گوادر، جیونی، اورماڑہ سمیت دیگر علاقوں میں غیر قانونی طور پر ٹرالنگ کرنے والوں کو کال کر کے ٹرالنگ کا ریٹ بتاتے ہیں،اگر جام کمال خان کو برطرف کیا جاسکتا ہے تو اکبر آسکانی کو برطرف کیوں نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک نے صوبائی وزیر فشریز کے لئے چندہ اکھٹا کیا ہے جو میں انہیں دونگاتاکہ وہ غیر قانونی ماہی گیری کرنے والوں کو چھوڑ کر ہم سے بھتہ لیا کریں، انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک گوادر سے شروع ہوئی ہم نے حکومت کو معاہدے پر عملدآمد کے لئے وقت دیا ہے جبکہ 20جنوری سے ہمارا احتجاج جاری ہے تین فروری کو پسنی زیرو پوائنٹ پر دھرنا دیں گے اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو یکم مارچ کے بعد کوئٹہ کی جانب مارچ کریں گے اور بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک صوبے میں لاپتہ افراد کی باریابی، چیک پوسٹوں پر عوام کی تذلیل کاخاتمہ،صوبے کے عوام کو کل بھوشن اور ریمنڈ ڈیوس جیسی عزت دلانا، صوبے کے وسائل کی لوٹ مار کا سلسلہ بند کرنا، ڈیتھ اسکواڈ ز اور منشیات کے اڈوں کا خاتمہ، سی پیک میں صوبے کے لئے تعلیمی ادارے اور ہسپتالوں کا قیام، چمن سے گوادر تک سرحدی تجارت کی روک تھام کا خاتمہ، ساحل پر غیر قانونی ٹرالنگ، ملازمتوں کی فروخت کی بندش چاہتی ہے یہ تمام مطالبات بلوچستان کے عوام کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو سیاستدان اچک اچک کر باتیں کر تے ہیں وہ پھر بھائیوں کو ٹھیکے دلوا کر خاموش ہو جاتے ہیں صوبے میں قوم پرستیں جماعتیں آج تک کوئی ایک چیک پوسٹ بھی ختم نہیں کروا پائیں آج ساحل پر بھارتی جہاز بھی ٹرالنگ کرتے ہوئے پکڑے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک عوام اور نوجوانوں کی تحریک ہے اسے کسی کی سرپرستی حاصل نہیں اور نہ ہی اسکی پلاننگ کسی چھاؤنی میں کی گئی ہے اس تحریک سے بہت سے لوگوں کو تکلیف پہنچ رہی ہے جماعت اسلامی نے تحریک کی تائید کی ہے لیکن یہ جماعت کی تحریک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی بلوچستان کے مسائل حل کرنا چاہتی ہے لیکن لیڈر شپ اور حکومت ان کے حل میں رکاوٹ ہے صوبے کے نمائندوں نے ہمیشہ عوام کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کیا ہے بلوچستان کو بندوق نہیں عوام کے دلوں کو جیت کر فتح کیا جاسکتا ہے۔