سندھ ٹریننگ سینٹر میں چینی کورونا ویکسی نیشن لگنے سے اہلکاروں کی حالت خراب

سکھر:خیرپورپولیس ٹریننگ سینٹر میں کورونا ویکسی نیشن لگنے سے اہلکاروں کی حالت خراب ہونے کا معاملہ،محکمہ صحت کی غفلت سامنے آگئی،ڈاکٹر سمیت محکمہ صحت کے پانچ اہلکار ذمہ دار قرار،کمپلین سیل انچارج نے رپورٹ ڈی آئی جی سکھر کو پیش کردی،ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی گذارش تفصیلات کے مطابق خیرپور کے پولیس ٹریننگ سینٹر میں 24 جنوری کو پولیس اہلکاروں کی ویکسی نیشن مہم کے دوران ویکسی نیشن لگتے ہی کئی اہلکاروں کی حالت غیر ہونے کے حوالے سے رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں ان اہلکاروں کو ایکسپائر ویکسین لگانے کا انکشاف ہوا ہے اس حوالے سے ڈی آئی جی سکھر کے کمپلین سیل کے انچارج ڈی ایس پی غلام علی جمانی نے اپنی رپورٹ ڈی آئی جی سکھر کو پیش کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ جو ویکسین اہلکاروں کو لگائی گئی وہ دسمبر 2021 میں ایکسپائر ہوچکی تھی مگر محکمہ صحت کے اہلکاروں نے اس حوالیسے غفلت کا مظاہرہ کیا اور یہ ویکسین پولیس اہلکاروں کو لگائی جس سے ان کی حالت غیر ہوگئی اس کے ذمہ دار ڈاکٹر امر لال اور محکمہ صحت کے چار ملازمین اسٹور کیپر خالد لطیف،ٹیکنیشن رستم علی،میل نرس عبدالمالک،اور ویکسی نیٹر خادم حسین ہیں اسلیے ان کے خلاف کا روائی کی سفارش کی جاتی ہے۔ جبکہ آزاد ذرائع کا کہنا ہے ویکسین ایکسپائر نہیں تھے بلکہ چین سے بھیجا گیا امداد ہے جنھیں چین نے اپنے عوام پر استعمال کرنے سے قبل پاکستان کو بھیجوادیا تاکہ انکے اثر کا معلوم ہوسکے ۔ Share this:

Post a Comment

Previous Post Next Post