بھاگ:بھاگ میں سگ گزید کے واقعات میں اضافہ ہوگیا تین مزدور شدید زخمی ہوکر ہسپتال پہنچ گئے لیکن سول ہسپتال میں ویکسین تو اپنی جگہ ڈیٹول تک موجود نہیں جس سے مریض کی حالت غیر ہوگئی کتے غول کے غول دندناتے پھرتے ہیں میونسپل کمیٹی بھاگ صرف فوٹو سیشن تک محدود ہو کر رہ گئی تفصیلات کے مطابق حیدرشاہ وارڈ صوفن شاہ وارڈ مغیری وارڈ ابڑو گویا محلہ صابر شاہ وارڈ اور گردونواح میں آوارہ کتوں کی بھر مار اور سگ گزید کے واقعات میں اضافہ ہوگیا لوگوں کی آمدو رفت میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اہل علاقہ نے بتایا کہ آوارہ کتوں کی بہتات ہے دن بھر آوارہ کتوں کے غول کے غول دندناتے پھرتے ہیں اور رات کے اوقات میں آنے جانے والوں کو نشانہ بناتے ہیں میونسپل کمیٹی بھاگ کی کارکردگی فوٹو سیشن اور بیانات تک محدود ہوچکی ہے گزشتہ دن مقامی تین مزدور فقیر محمد محمد ظفر نامی ایک اور شخص کتوں کے ہتھے چڑھ گئے کتوں نے مزدور کے چہرے تک کو مسخ کرڈالا زخمیوں کو سول ہسپتال بھاگ لایا گیا لیکن تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال میں کتے کاٹنے کی ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے غریب مزدوروں کی حالت غیر ہوگئی جس کو پرائیویٹ ڈاکٹروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیاجو محکمہ صحت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اہل علاقہ نے کہا کہ محکمہ صحت اور میونسپل کمیٹی کی کارکردگی صفر ہوچکی ہے محکمہ صحت اور میونسپل کمیٹی صرف پیسے بٹورنے میں مصروف ہیں عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑدیا گیا ہے آوارہ کتوں کی وجہ سے اکثراوقات ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں کیونکہ آوارہ کتے اچانک گاڑی موٹر سائیکل کے سامنے روڈ پر آجاتے ہیں اہل علاقہ نے مطالبہ کیا ہے کہ میونسپل کمیٹی کو کتامار مہم کا پابند کیا جائے اور سول ہسپتال بھاگ میں کتے اور سانپ ویکسین کی دستیابی یقینی بنائی جائے تاکہ غریب لوگ مستفید ہوسکیں کتوں کے کاٹنے سے انسانوں کو مختلف بیماریاں لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو لوگوں کے مشکلات باعث بن جاتی ہیں اور اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں
Share this: