کوئٹہ کے ایک نجی اسپتال میں گردے کی پتھری کا آپریشن کرانے کی غرض سے جانے والے غریب سرکاری ملازم کا ایک گردہ نکال لیا حالت غیر ہونے پر کئی دنوں بعد کراچی میں طبی تشخیص میں ڈاکٹرز نے انکشاف کیا کہ مریض کا ایک گردہ موجود نہیں جبکہ دوسرے گردے نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے، بلوچستان اسمبلی میں درجہ چہارم کے ملازم سوئپر عمران مسیح نے بتایا ہے کہ اسے گردے میں پتھری تھی جس کا آپریشن کرانے وہ ائیر پورٹ روڑ پر واقع ایک نجی اسپتال گیا جہاں اس کا آپریشن کیا گیا کئی دنوں تک اس نجی اسپتال کی انتظامیہ اپنے ہی خرچ پر ڈائیلاسز کرتی رہی اور اسپتال والے از خود اسے گھر سے لاتے اور پہنچاتے رہے تاہم حالت مسلسل غیر ہوتی رہی جس پر اسے کراچی لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انکشاف کیا کہ عمران مسیح کا ایک گردہ نہیں ہے جبکہ دوسرا گردہ بھی کام نہیں کررہا ، بلوچستان اسمبلی ایمپلائز یونین کے رہنماء ظفر رند نے بتایا ہے کہ ائیر پورٹ پر واقع اس نجی اسپتال اور آپریشن کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف اندراج ایف آئی آر کے لئے عمران مسیح کے ورثاء نے رجوع کیا ہے تاہم پولیس کا موقف ہے کہ کئی روز کے التواء کے باعث اب ایف آئی آر کا اندارج ممکن نہیں، ظفر رند نے بتایا ہے کہ اسپتال انتظامیہ کے خلاف بجلی گھر روڑ پولیس تھانے میں مقدمے کے اندراج کے لئے کوششیں کررہے ہیں پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا تو اسمبلی ایمپلائز یونین احتجاج کرے گی انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی لازمی ہونی چاہیے دوسری جانب گردہ نکالے جانے والے بلوچستان صوبائی اسمبلی کے درجہ چہارم کے ملازم عمران مسیح کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے