کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کا اوپی ڈیز اور آپریشن تھیٹر سروسز کا بائیکاٹ 32ویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کا بائیکاٹ ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف کیا جارہا ہے جب کہ ینگ ڈاکٹرز احتجاج کو پرامیڈیکس اور ینگ نرسز کی بھی حمایت حاصل ہے۔
ینگ ڈاکٹرز نے ساتھیوں کو رہا نہ کرنے پر سخت ردعمل درینے کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ایمرجنسی سروسز کے بائیکاٹ کا فیصلہ موخرکردیا۔
یاد رہے ینگ ڈاکٹرز نے ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف بلوچستان حکومت کو ایمرجنسی سروس بند کرنے کیلئے الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہمارے ساتھیوں کو رہانہیں کیا گیا تو 48 گھنٹے بعد ایمر جنسی سروسز بھی بند کردیں گے، ایمر جنسی سروس بند ہونے سے انسانی جانوں کے نقصان کی ذمہ داربلوچستان حکومت ہوگی۔
واضح رہے گزشتہ روز ینگ ڈاکٹرز کے بائیکاٹ پر احتجاج کرتے ہوئے شہریوں نے کہا تھا کہ ڈاکٹرز سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال پر ہیں جب کہ پرائیویٹ ہسپتال میں ڈیوٹی دے رہے ہیں، انہیں عوام کا احساس نہیں ہے، ان کے بائیکاٹ سے غریب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے، ڈاکٹرز اپنے فائدے کیلئے عوام کا استعمال بند کریں۔