بلوچستان میں سول حکمرانی برائے نام ہے مسائل کا حل ان کی دسترس سے باہر ہیں – خالد ولید سیفی
کھٹ پتلی وزیراعلیٰ کے تربت دورے کو عوام نے مسترد کردیا
عوامی ردعمل
۔
بلوچستان کا دورہ کیچ رسمی خانہ پری کے سوا کچھ نہیں ہے، وزیراعلیٰ کے پاس بنیادی مسائل حل کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے، دورے کا مقصد مکران میں عوامی اٹھان کو کمزور کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جے یو آئی بلوچستان کے صوبائی نائب امیر اور ضلع کیچ کے امیر خالد ولید سیفی نے اپنے بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سول حکمرانی برائے نام ہے مسائل کا حل ان کی دسترس سے باہر ہیں، بلوچستان کے اصل مسائل قومی حقوق سے متعلق ہیں اور بعض دیگر عوامی مسائل ہیں لیکن بلوچستان میں جس طرز حکمرانی کو رواج دیا گیا ہے وہ اختیارات کے معاملے میں بے دست و پا ہیں، بارڈر، ٹرالنگ اور چیک پوسٹوں پر عوامی تذلیل سے مکران کا ہر گھر متاثر ہے، بلوچستان سمیت مکران بھر کی حالیہ اٹھان لوگوں کو جبر کے ذریعے گونگا کرنے کی پالیسی کا ردعمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں لوگ صرف پانی اور بجلی کےلیے نہیں بلکہ بنیادی انسانی حقوق کےلیے برسرپیکار ہیں، گوادر میں خواتین کی تاریخی ریلی اس جبرناروا کے خلاف ریفرنڈم ہے جو برسوں روا رکھا گیا ہے، بلوچستان کو جس طرح ہلکا سمجھا جارہا ہے اور جبرناروا کا تسلسل برقرار رکھا جارہا ہے اس سے حالات مزید ابتری کی طرف جائیں گے، جن قوتوں کے پاس بلوچستان سے متعلق فیصلے اور پالیسیاں ہیں وہ ان حالات کو نوشتہ دیوار سمجھ کر بلوچستان سے متعلق سابقہ پالیسیوں کے تسلسل کا خاتمہ کرکے لوگوں کو بنیادی حقوق اور جینے کا حق دیں۔