پی ٹی ایم کا جلسہ روکنے کیلئے بلوچستان میں ریلیاں،جلوس اوردھرنوں پر پابندی عائد

کوئٹہ میں کل منعقد ہونے والا پی ٹی ایم کا جلسہ روکنے کیلئے بلوچستان میں ریلیاں،جلوس اوردھرنوں پر پابندی عائدکردی گئی۔ حکومت بلوچستان نے گورنر بلوچستان ظہور احمد آغا کی منظوری سے کریمنل لاء (بلوچستان ترمیمی)آرڈننس 2021 جاری کر دیا ہے۔ آرڈننس نمبر 1-20121 بلوچستان بھر میں فوری طور پر نافذ العمل ہو گا۔ آرڈننس کے اجراء کا مقصد عوام الناس کی روز مرہ زندگی،آمد ورفت اور آزادانہ نقل و حمل میں رکاوٹ پیدا کرنے کے کسی بھی عمل کو روکنا ہے۔ آرڈیننس کے تحت گلی،سڑک یا ہائی وے پر ریلی،جلوس نکالنا اور دھرنا دینا ممنوع قراردیا گیا ہے۔ آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو تین تا چھ ماہ سزا اور دس ہزار روپے جرمانے کی سزا دی جا سکے گی۔ آرڈننس کے تحت سڑکوں پر ریلی جلوس نکالنے اور دھرنا دینے والوں کو وارنٹ کے بغیر بھی گرفتار کیا جا سکے گا اور سیشن کورٹ یا فرسٹ کلاس مجسٹریٹ جرم ثابت ہونے پر قید و جرمانے کی سزا دینے کے مجاز ہونگے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بلوچستان حکومت اور عسکری اسٹبلشمنٹ کی جانب سے بلوچستان میں جلسہ، ریلی و دھرنوں پر پابندی عائد کرنے کا مقصد پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم)کے جلسے کو روکنا ہے جو کل 28 نومبر کوکوئٹہ میں منعقد ہونے جارہا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post