مرکزی قیادت کو تربت یونیورسٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینا قابل مذمت ہے- بی ایس او

مرکزی قیادت کو تربت یونیورسٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینا قابل مذمت ہے- بی ایس او
November 2, 2021 بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بی ایس او کے مرکزی قیادت اس وقت مکران کے تنظیمی دورے پر ہیں، جہاں انھوں نے گوادر، پسنی، جیونی، تمپ و کیچ میں تعلیمی اداروں کا دورہ کیا اور مختلف تعلیمی تقریبات میں شرکت کی۔ تنظیمی قیادت نے اپنے دورے کے موقع پر اساتذہ، طلباء اور سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیے، تنظیمی رہنماء آج تربت یونیورسٹی میں اساتذہ اور طالبعلموں سے ملاقات کیلئے جارہے تھے کہ انھیں گیٹ پر بلاوجہ روک کر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جب یونیورسٹی انتظامیہ اور چیف سیکورٹی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں طلباء رہنماؤں کی داخلے پر مکمل پابندی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بحیثیت ترقی پسند طلباء تنظیم ہم بلوچستان کے طالبعلموں کی آواز کررہے ہیں۔ ہمارا مقصد طالبعلموں اور اساتذہ کے درمیان پل کا کردار ادا کرکے انکے درمیان ہم آہنگی و یگانگت کو فروغ دینا ہے اور تعلیمی اداروں میں سنجیدہ سیاسی مباحثوں کی سرکلوں کو آباد کرکے طلباء جہاں ہر قسم کی تعلیمی، سیاسی سرگرمیوں اور تقریبات کی اجازت ہو۔ انھوں نے کہا ہے کہ تربت یونیورسٹی میں انتظامیہ نے روز اول سے اساتذہ اور طلباء کی آواز پر قدغن لگا دیا ہے۔ یونیورسٹی میں اتنظامی بے خابطگیوں کے خلاف جو طالبعلم بات کرے انھیں ڈراپ آؤٹ کرانے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ ایک تعلیمی ادارے میں آمریت اور طالبعلموں کی سیاسی سرکلنگ پر پابندی قابل تشویش ہے۔ ترجمان نے مذید کہا کہ تربت یونیورسٹی میں مختلف گروہوں اور مخصوص ٹولے کو ترجیح دیکر انھیں تنظیم سازی و دیگر سرگرمیوں کی اجازت دی جاتی ہے۔ براہ راست سیاسی پراگرامات منعقد کرکے طلباء کو زبردستی شرکت کروایا جاتا ہے لیکن بی ایس او جیسے طلباء کی نمائندہ تنظیم کے قیادت کی گیٹ میں داخلے پر بھی پابندی آئد کرنا بہت سارے سوالات کو جنم دیتا ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ تربت یونیورسٹی انتظامیہ طلباء کی آواز کو دبا کر کرپشن، اقرباء پروری کو فروغ دینے اور تعلیمی ماحول کوخراب کرنے کی سازش کررہی ہے جس کی کسی بھی صورت میں ہم اجازت نہیں دینگے۔ انتظامیہ طالبعلموں اور اسٹاف کے ساتھ اپنا رویہ درست کرے بصورت دیگر طالبعلموں سے ملکر انتظامیہ کے خلاف شدید رد عمل دینگے۔ آخر میں ترجمان نے تنظیمی قیادت کو یونیورسٹی انتظامیہ کی کی جانب سے داخلے کی اجازت نہ دینے اور انتظامیہ کی آمرانہ پالیسیوں کے ؒخلاف بی ایس او کی جانب سے کل 3 نومبر کو کیچ، گوادر، اوتھل اور مستونگ میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post