ٹوبہ سے دس سالہ بچی اور چھ سالہ بچے کے والد مقرر تاریخ پر سرینڈر نہیں ہوئے تو بچوں کو مار دیں گے۔پاکستان آرمی

واشک ٹوبہ سے دس سالہ بچی اور چھ سالہ بچے کے والد مقرر تاریخ پر سرینڈر نہیں ہوئے تو بچوں کو مار دیں گے۔پاکستان آرمی
پنجگور ، واشک ( نامہ نگاران ) پنجگور گچک سے اطلاع ہے کہ پاکستان آرمی کے کیمپ سے دس سالہ صنم جمیل اور چھ سالہ گزین جمیل کے بارے فورسز نے ان کے ورثاء اور رشتہداروں کو دھمکی دیکر کہاہے کہ شنید ہے کہ متعلقہ بچوں کے والد سرمچار ہیں ۔اس لئے ہم نے بچوں کو پکڑ کر قید رکھاہے ۔لہذا جب تک ان کے والد آکر سرینڈر نہیں ہوجاتے ۔تب تک بچوں کو نہیں چھوڑا جائے گا ۔بصورت دیگر انھیں مار دیاجائے گا ۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ بچوں کے والد گذشتہ پانچ سال سے اپنے فیملی سے رابطہ میں نہیں ہیں یعنی لاپتہ ہیں ۔بچے اپنے دادا اور نانا نانی کے پاس رہتے تھے ۔ انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر فوج کو انکے باپ سے تکلیف ہے تو ان معصوموں کا اس میں کیا دوش ہے ۔ کسی ملکی فوج کو ایک گینگ کی طرح بچوں کو اغوا کرکے پھر اس طرح کا بلیک میل کرنا زیب نہیں دیتی ۔ لواحقین کاکہنا ہے بچوں کو اب پندرہ دن ہوچکی ہے کہ فوج نے جبری لاپتہ کردی ہے ۔علاقہ میں نیٹورک نہ ہونے سبب ہم نے 18 اکتوبر کو اطلاع دی تھی ۔حالانکہ بچوں کو گرفتار کرنے سے پندرہ دن پہلے ہی فورسز نے دھمکی دی تھی کہ بچوں کے والد کو بلالائیں ورنہ بچوں کو لے جائیں گے ۔اور ایساہی ہوا پندرہ دن بعد وہ بچوں کو لے گئے ۔اب جب بچوں کق مارنے کی دھمکی دے رہی ہیں تو یقین کہ وہ انھیں نقصان پہنائیں گے کیوں کہ وہ انسانی اقدار اور ملک کی فوجی اقتدار سے گر چکی ہیں ۔ سول سوسائٹی کے علاوہ سماجی لوگوں نے فوج کی اس بلیک میلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حواس باختگی کی ایک حد ہوتی ہے ۔پاکستانی فوج کے اس طرح بلیک میلنگ سے ہمیں 1971 بنگلہ دیش میں انکی شکست یاد آرہی ہے ۔وہاں 93 ہزار سرینڈر ہوئی تھیں اور یہاں چھ سالہ معصوم بچوں کو ڈھال بناکر عملا ہار مان چکی ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post