شال ( ویب ڈیسک)
پاکستانی فوج کے ترجمان (آئی ایس پی آر) نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دو علیحدہ آپریشنز کے دوران 18 مسلح افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم ذرائع کے مطابق، کوئٹہ کے چلتن پہاڑی علاقے میں نشانہ بنائے گئے تمام افراد نوجوان طالبعلم تھے جو پکنک منانے گئے تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، 28 اور 29 اکتوبر کو چلتن پہاڑی علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، جس میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 14 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں سے نو نوجوان زخمی ہیں، جن میں جہانزیب محمد شہی، عمران سمالانی، مقبول احمد، زاہد، منظور احمد، دولت خان، ارباب، رفیق لہڑی اور واجد علی شامل ہیں۔ یہ نوجوان پہاڑی علاقے میں پکنک منانے گئے تھے جنہیں نشانہ بنایا گیا۔
اسی طرح، ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں بھی ایک کارروائی میں پاکستانی فورسز نے چار مسلح افراد کو مارنے اور ان کا ٹھکانہ تباہ کیا اور اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ آئی ایس پی آر نے مارے جانے والے افراد کی شناخت یا تنظیمی وابستگی ظاہر نہیں کی، اور ماضی میں ایسی متعدد کارروائیاں بعد میں متنازع یا جعلی ثابت ہو چکی ہیں، جن میں مارے جانے والے افراد پہلے سے جبری لاپتہ افراد تھے۔
