خضدار ( بلوچستان ٹوڈے ) زہری میں بلوچ آزادی پسندوں نے آپریشن کے غرض سے علاقے میں داخل ہونے والے فورسز کے قافلے کو متعدد مقامات پر حملوں کا نشانہ بنایا۔
بلوچستان کے ضلع خضدار کے تحصیل زہری سے موصول اطلاعات کے مطابق علاقے میں فوج کی فضائی نگرانی اور ڈرونز کی پرواز کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ گذشتہ روز زہری کے علاقوں گونیکو اور آڑیچینو میں بھی جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔
اس سے قبل زہری گزان، مشک اور سوئندہ کے قریب پاکستانی فورسز پر تین مقامات پر حملے کیے گئے جن میں متعدد فورسز اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ ایک کارروائی میں سرکاری حمایت یافتہ گروہ کے دو ارکان بھی مارے گئے۔
دی بلوچستان پوسٹ کو مقامی ذرائع نے بتایا کہ 11 اگست کو پاکستانی فورسز کا ایک قافلہ میدانی علاقے سے زہری میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا، جب پہاڑوں سے اُترنے والے درجنوں مسلح افراد نے فورسز کو گھیرنے کے بعد حملہ کیا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز بھی درجنوں مسلح افراد نے آڑیچینو کے مقام پر فورسز کو گھیرنے کے بعد حملہ کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والا فورسز کا قافلہ اگلے روز تک میدانی علاقے میں پھنسا رہا۔
واضح رہے کہ 11 اگست کو بلوچ آزادی پسندوں نے زہری شہر میں داخل ہوکر عوام سے خطاب کیا تھا، جس کے بعد پاکستانی فورسز کی زمینی و فضائی کمک علاقے میں داخل ہوئی اور جھڑپوں کا ایک طویل سلسلہ شروع ہوگیا۔
پاکستانی فورسز کو بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں میں جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے، تاہم پاکستانی حکام کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آسکا ہے۔