کوئٹہ ( ویب ڈیسک )
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قائم احتجاجی کیمپ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5876 دن مکمل ہوگئے۔
مختلف مکاتب فکر کے لوگ احتجاجی کیمپ میں آکر اظہار یکجہتی کی۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ ماہ جبین کو 29 مئی کو سول ہسپتال کوئٹہ سے فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، اسے آج تک کسی عدالت میں پیش کیا گیا اور نہ ہی انکے خاندان کو معلومات فراہم کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہ جبین کی جبری گمشدگی سے ایک ہفتہ قبل اسکے بھائی یونس کو بھی فورسز نے حراست میں لیا، جو تاحال جبری لاپتہ ہے۔
نصراللہ بلوچ نے کہا کہ ماہ جبین اور اسکے بھائی کی تاحال جبری گمشدگی ایک تشویشناک امر اور ماورائے آئین اقدام ہے، جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے حکومت اور ملکی اداروں کے سربراہوں سے اپیل کہ ماہ جبین اور اسکے بھائی یونس کے حوالے سے انکے خاندان کو معلومات فراہم کرنے میں اپنی کردار ادا کرکے انکے لواحقین کو ذہنی اذیت نجات دلائیں۔