پنجگور اور کیچ میں مسلح افراد نے گھروں پر فائرنگ اور دستی بم پھینک دیئے ،خاتون سمیت دو افراد زخمی ،خاران جاسوسی کیمروں کو اکھاڑ نے کی ذمہداری قبول کی گئی ہے
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں 15 اور 16 جون کی درمیانی شب مسلح افراد نے رہائشی گھروں پر دستی بموں سے حملے کیے، جس کے نتیجے میں ایک خاتون زخمی ہو گئی، جبکہ گھریلو املاک کو شدید نقصان پہنچا۔ دوسری جانب، پنجگور کے علاقے چتکان سٹی میں ایک اور حملے میں فائرنگ اور مارپیٹ کے واقعے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق تمپ کے علاقے کونشقلات اور کورجو میں نامعلوم مسلح افراد نے رات گئے شفیق ولد درمحمد اور محمد حیات ولد محبت کے گھروں کو نشانہ بنایا۔ حملے میں دستی بم استعمال کیے گئے، جس سے گھروں کی پانی کی ٹینکیاں اور دیگر سامان تباہ ہوئے۔ واقعے میں نعیمہ نامی خاتون زخمی ہوئیں، جنہیں طبی امداد دینے کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب، 13 جون 2025 کی رات 1:30 بجے کے قریب ضلع پنجگور کے علاقے چتکان سٹی میں مسلح افراد نے نثار احمد کے گھر پر دھاوا بولا۔ حملہ آور گھر میں گھس کر نثار احمد کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن مزاحمت پر انہیں کلاشنکوف سے فائرنگ اور بندوق کے بٹ سے شدید زخمی کیا گیا۔
اس واقعہ کے بعد متاثرہ خاندان جب واقعے کی ایف آئی آر درج کرانے کے لیے پولیس تھانے گیا تو دو مختلف تھانوں نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا۔ پولیس کا مؤقف تھا کہ "ہم کچھ نہیں کر سکتے۔" اگلے روز نثار احمد کے اہل خانہ نے میئر پنجگور کے ہمراہ تھانے جا کر ایف آئی آر درج کروائی۔
علاوہ ازیں ،بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ خاران شہر میں قابض پاکستانی فورسز کی جانب سے نگرانی اور جاسوسی کے لیے نصب کیے گئے کیمروں کو سرمچاروں نے 15 جون کی شام 7 بجے کے قریب ایک کامیاب کارروائی میں اکھاڑ کر لے گئے جس کی ذمہداریاں قبول کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہاہے کہ اس کارروائی میں سرمچاروں نے شاہوانی چوک، سبزی منڈی، قلعہ چوک اور شاپنگ بازار سمیت مختلف مقامات پر نصب کیمرے اکھاڑ کر ضبط کرلیے۔
انہوں نے کہا ہےکہ قابض فورسز کی جانب سے خفیہ کیمروں کے ذریعے نگرانی کے اس نظام کا مقصد بلوچ عوام کی نقل و حرکت، ان کی نجی اور اجتماعی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنا ہے۔ بلوچستان لبریشن فرنٹ سمجھتی ہے کہ خفیہ کیمروں کے ذریعے نگرانی کے اس طرح کا انتظام بلوچ قوم پر مسلط پاکستانی نوآبادیاتی حکمرانی اور جبر کو جاری رکھنے اور تحریک آزادی کے خلاف جنگ میں قابض فورسز کا ایک اہم وسیلہ ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف خاران شہر میں مختلف مقامات پر نصب کئے گئے قابض فورسز کی خفیہ کیمروں کو اکھاڑ کر ضبط کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک بلوچ قوم کے خلاف قابض فورسز کی ہر قسم کی جارحیت اور نگرانی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کرتی ہے۔