کوئٹہ پروفیسر نوشین قمبرانی کی گھر پر رات گئے سی ٹی ڈی کا چھاپہ خواتین بچوں کو ہراساں کیاگیا

 


کوئٹہ (ویب  ڈیسک) بلوچستان کے مرکزی شہر شال   اسپینی روڈ کلی ترخام میں واقع پروفیسر نوشین قمبرانی کے گھر پر رات گئے پاکستانی ایجنسی کی بی ٹیم سی ٹی ڈی نے چھاپہ مار کر چادر و چاردیواری کی تقدس کی پائمالی کرتے ہوئے وہاں موجود اہلخانہ کو ہراساں کیا۔

آپ کو علم ہے نوشین قمبرانی اپنے بھائیوں اور رشتہ داروں سمیت کئی دیگر بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم رہے ہیں اور وہ خود ایک سیاسی سماجی کارکن ہونے کے ساتھ بلوچی زبان کے گلوکارہ بھی ہیں۔

اس وقت نوشین قمبرانی کی بھائیوں سمیت انکے خاندان متعدد افراد کو پاکستان کی جانب سے لاپتہ کیا گیا ہے جن کا تاحال کوئی خیر خبر کی اطلاع نہیں مل سکی ہے۔

حالیہ چند دنوں پاکستانی ریاستی فورسز اور ریاستی خفیہ اداروں کی جانب سے پُرامن اور نہتے بلوچ سیاسی و سماجی کارکنوں، اسکالرز اور پروفیسرز کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرکے حبس بے جا میں رکھنے کے عمل میں خاصی تیزی دیکھی گئی ہے۔

اس سے پہلے بھی کل رات کو بولان میڈیکل کالج کے وائس پرنسپل اور ماہرِ نفسیات ڈاکٹر الیاس بلوچ کو گرفتار کرکے جیل منقل کیا جاچکا ہے بلوچ انسانی حقوق کی تنظیموں سے وانستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی ریاست اپنی جبر و اسبداد کی تسلسل کو چھپانے کے لئیے لوگوں کی آواز کو دبانا چاہتی ہے جوکہ کسی صورت میں ممکن نہیں ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post