نال (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچ یکجہتی کمیٹی جھالاوان ریجن کی جانب سے شاہ جان بلوچ کے قتل، ناصر کریم بلوچ پر فائرنگ اور چیئرمین زاہد بلوچ کی جبری گمشدگی کے 11 سال مکمل ہونے پر بی وائی سی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی، جو بعد ازاں ایک بڑے جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔
ریلی میں بڑی تعداد میں مظاہرین شرکت کی ، جنہوں نے نال کے مختلف راستوں پر مارچ کیا اور جبری گمشدگیوں اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ بعد ازاں یہ ریلی ایک جلسے میں تبدیل ہو گئی، جہاں مختلف مقررین نے
خطاب کیا۔
احتجاجی جلسے سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر مرکزی قیادت، شاہ جی بلوچ اور سمی دین بلوچ نے خطاب کیا۔
مقررین نے نال میں پیش آنے والے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے انہیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور حکومت و متعلقہ اداروں سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں نے واضح کیا کہ بلوچ عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھانا ان کا بنیادی حق ہے اور اگر ان مطالبات پر توجہ نہ دی گئی تو احتجاجی تحریک مزید وسعت اختیار کر سکتی ہے۔
جلسے میں شریک افراد نے حکومتی خاموشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچ حقوق کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔