بلوچستان پے در پے مہلک حملوں کے بعد وزیراعظم کا اہم وزرا کے ہمراہ دورہ کوئٹہ

 


کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان میں حالیہ ہفتوں میں عسکریت پسندوں کی طرف سے پاکستانی فورسز پر پے در پے حملوں کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف اپنی کابینہ کے اہم وزرا کے ہمراہ پیر کو کوئٹہ پہنچ  رہے ہیں جہاں انہیں سکیورٹی کی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان کے مطابق نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی شہباز شریف کے ہمراہ ہیں۔ کوئٹہ میں وزیر اعظم صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور انہیں امن و امان کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

صوبائی حکومت کے مطابق وزیراعظم ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بھی شریک ہوں گے۔

گذشتہ ہفتے ہی بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں مسلح حملے میں پاکستان فوج کے 18 اہلکار ہلاک ہوئے۔ جبکہ 23 عسکریت پسندوں کو مارنے کا بھی دعویٰ کیا گیا جس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

اس حملے سے چند روز قبل ہی 27 اور 28 جنوری کی درمیانی شب بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے تحصیل گلستان میں عسکریت پسندوں نے پاکستان فوج کے ہیڈکوارٹرز کو حملے میں نشانہ بنایا جہاں گاڑی کے ذریعے خودکش حملے کے بعد مزید چار خودکش حملہ آور کیمپ میں داخل ہوگئے تھے۔

حالیہ مہینوں میں بلوچستان میں عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

آٹھ جنوری کو بلوچستان کے ضلع خضدار کے تحصیل زہری میں عسکریت پسندوں نے حملہ کر کے شہر کا کنٹرول دس گھنٹوں سے زائد سنبھالا جبکہ اس دوران لیویز تھانے، میونسپل کمیٹی، نادرا دفتر کو بھی قبضے میں لینے کے بعد نذرآتش کردیا۔

اسی طرح پانچ جنوری کو حکام کے مطابق بلوچستان کے شہر تربت کے قریب عسکریت پسندوں نے ایک بارود سے بھری گاڑی کے ذریعے خودکش حملے میں پاکستان فوج کے قافلے میں شامل بس نشانہ بنایا۔ جبکہ گذشتہ دنوں خضدار شہر کے قریب گاڑی کے ذریعے ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں پاکستانی فورسز کے اہلکاروں کے ایک بس کو نشانہ بنایا گیا۔

ان حملوں میں سے بیشتر کی ذمہ داری علیحدگی پسند بلوچ لبریشن آرمی قبول کرچکی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے علاوہ آرمی چیف عاصم منیر بھی یہ حالیہ بیانات میں یہ کہتے آئے ہیں کہ ’دہشت گردی‘ کے خاتمے کے لیے مربوط حکمت عملی تحت کارروائی کی جا رہی ہیں۔

ملک کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت یہ کہتی رہی ہے کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے امن و امان کا قیام ناگزیر ہے۔

ایک غیر سرکاری ادارے سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز کی سالانہ سکیورٹی رپورٹ کے مطابق 2024 کے دوران پاکستانی سکیورٹی فورسز پر عسکریت پسندوں نے 444 کیے جن جن میں کم از کم 685 اموات ہوئیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post