تربت ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ یکجہتی کمیٹی اور تمپ کے رہائشی مقتول ظریف عمر، نوید حمید کے لواحقین نے ، شہید فدا چوک سے ڈپٹی کمشنر آفس تک احتجاجی ریلی نکالی اور ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دیا،
تفصیلات کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی نے ظریف عمر اور نوید حمید کی لواحقین کے ہمراہ شہید فدا چوک پر قائم کیمپ سے ریلی نکالی جس میں خواتین سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔احتجاجی ریلی کے شرکاء نے شہید فدا چوک سے مین بازار اور پھر ڈی پی او آفس تک اہم شاہراہوں پر گشت کرتے ہوئے ظریف عمر اور نوید حمید کے لواحقین کو انصاف فراہم کرنے کامطالبہ کیا-
ریلی کے شرکاء نے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل و غارتگری کا سلسلہ بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا-
ریلی کے شرکاء نے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دیا جہاں پہلے اے ڈی سی مقبول انور کے ساتھ مزاکرات کیے گئے جبکہ دوسری بار اے ڈی سی خلیل مراد کی قیادت میں وفدنے مظاہرین کے مطالبات سنے جہاں احتجاجی مظاہرین کے شرکاء اور مقتول ظریف عمر ونویدحمید کے لواحقین نے اپنے مطالبات پیش کیے۔
جن میں ظریف عمر کے قاتلوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے انہیں آئین وقانون کے مطابق سزا دینے کامطالبہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہیں ہوگا ہم اپنا احتجاجی دھرنا شہید فدا چوک پر جاری رکھیں گے۔