کوئٹہ ( نامہ نگار ) پاکستانی فورسز ہاتھوں دس سالوں سے جبری لاپتہ عبدالرحمن مری کے خاندان نے جاری بیان میں کہاہے کہ انھیں13 جنوری 2015 کو شال ہزار گنجی مری کیمپ کے علاقے میں حکومتی اداروں نے دن کے 9 بجے چھاپہ دوران گرفتار کرکے سریاب تھانہ منتقل کردیا اور پھر ذاتی مچلکہ پر رہا کر دیا گیا اور ایک دن بعد تفتیش کیلئے فون کرکے بلوایا گیا پھر تھانہ میں دو دن رکھنے کے بعد پھر وہاں سے جبری لاپتہ کر دیے۔ جس کے بارے آج تک اہلخانہ کو معلومات فراہم نہیں کیے گئے ہیں ۔
انھوں نے کہاہے کہ
اگر عبد الرحمٰن کا کوئی جرم ہے تو اسے عدالت میں پیش کریں،
ریاست اور ریاستی اداروں کو چاہیے کہ وہ انھیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری طور پر منظر عام پر لا کر رہا کردیں ۔